قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں ریکٹر کامسٹس یونیورسٹی نے انکشاف کیا کہ ادارہ 2.2ارب روپے کے سکالر شپ سمیت دیگر مد میں طلبہ کی مدد کر رہا ہے اور اس کے پاس کامسٹس یونیورسٹی کے چک شہزاد کیمپس میں طالبات کے ہاسٹل کیلئے 100ملین روپے کی رقم نہیں۔این ٹی ایس میں مبینہ بے قاعدگیوں کے کیس نیب اور ایف آئی اے میں ہیں، کامسٹس کے سات کیمپس ہیں جو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہیں، یونیورسٹی کو ون ٹائم پانچ سو ملین روپے کی فنڈنگ کی جائے تاکہ وہ خسارے سے نکل سکے، منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس کامسٹس یونیورسٹی کے چک شہزاد کیمپس کے کمیٹی روم میں چیئرمین کمیٹی ساجد مہدی کی سربراہی میں ہوا۔ریکٹر کامسٹس پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک پی ایچ ڈی پروگرام کے تحت بیرون ممالک جانے والوں میں سے 80فیصدطلبا واپس ہی نہیں آئے۔