چکسواری(نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم) پاکستان پیپلز پارٹی حلقہ اسلام گڑھ چکسواری کے سیکرٹری اطلاعات و نشریات چوہدری ثاقب اقبال ظفر فرزند نگیال نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اپنی ناقص حکمت عملی و کارکردگی کی وجہ سے ریاست آزاد کشمیر کے ناکام ترین وزیر اعظم ثابت ہوئے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اپنی ہی کابینہ کے وزرائے کرام اراکین اسمبلی اور بیورو کریسی کے ہاتھوں کھلونا بن کے رہ گئے ہیں۔ اپنے کسی بھی اہم منصوبہ جات یا اعلانات پر عمل در آمد نہ کروا سکے۔وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان بے بسی کے عالم میں آمدہ بجٹ کے حوالے سے ٹھوس پالیسی نہ بنا سکے۔آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے ملازمین کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جن کہ لیے مہنگائی کے اس دور میں قلیل تنخواہ 9000/-روپے ماہوار میں اپنی سفید پوشی کا برہم رکھنا نا ممکن ہو چکا ہے۔PWDتعمیرات عامہ شاہرات،فزیکل ہاؤسنگ و پلاننگ کے محنت کش ورک چار ج ملازمین مستقلی کے انتظار میں سراپا احتجاج ہیں۔PWDتعمیرات عامہ شاہرات،فزیکل ہاؤسنگ و پلاننگ کے ایسے ورک چارج محنت کش ملازمین جن کی مدت ملازمت عرصہ دس سال سے زائد ہو چکی ہے۔ جن کا تعلق زیادہ تر غریب متوسط طبقہ سے ہے۔اور ان ورک چار ج محنت کش ملازمین کی کوئی سیاسی پشت پناہی نہ ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کو PWDتعمیرات عامہ شاہرات،فزیکل ہاؤسنگ و پلاننگ کے ورک چارج محنت کش ملازمین کو مستقل کرنے میں کوئی دلچسپی نہ ہے۔ کیونکہ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کو ورک چارج محنت کش ملازمین اپنی تنخواہ ماہوار 9000/-روپے سے کمیشن نہ دے سکتے ہیں۔ دیگر محکمہ جات کے ملازمین یا وزرائے کرام کے چہیتے ملازمین ہوں۔ان کو خاندانی یا سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان فوری مستقل کر کے اپنے ساتھ بٹھانے میں کوئی آڑ نہ سمجھتے ہیں۔وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے بجٹ اجلاس 2018-19 قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے۔PWD تعمیرات عامہ شاہرات /عمارات اور پبلک ہیلتھ کے ایسے ورک چارج محنت کش ملازمین جن کی مدت ملازمت عرصہ دس سال سے زائد ہوچکی ہے کو مستقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہاں تک کہ مالی سال 2018-19اپنے اختتام کے قریب پہنچ گیا۔ لیکن وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ورک چارج محنت کش ملازمین کو مستقل کرنا گوارہ نہ سمجھا۔