برمنگھم رمضان المبارک سے قبل برمنگھم کی مرکزی جامعہ مسجد گھمکول شریف کمیٹی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ جمعہ کے روز حالات اس وقت کشیدہ ہو گئے جب نماز جمعہ کے بعد بانی ادارہ ہذا صوفی عبداللہ خان مرحوم کے مقرر کردہ چند کمیٹی کے افراد کو فارغ کرنے اور دو نئے افراد کو کمیٹی میں شامل کرنے پر تکرار شروع ہوئی، معاملہ مزید خراب ہوتا یا شدت اختیار کرتا پولیس کو طلب کرلیا گیا۔ ویسٹ مڈ لینڈ پولیس نے دونوں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پرامن رہنے کی تلقین کی۔ یاد رہے کہ برمنگھم گھمکول شریف مسجد کی بنیاد 1992ء کو رکھی گئی تھی۔ اپنی تعمیر کے لحاظ سے اسلامی طرز تعمیر کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔ مسجد میں تعلیم و تدریس دیگر کورسز کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ اس ادارہ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے اس مقام سے صوفی عبداللہ خان مرحوم خلیفہ مجاز دربار عالیہ حضرت زندہ پیر گھمکول شریف کوہاٹ نے50برس قبل میلاد مصطفی کے جلوس کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہے۔ صوفی عبداللہ خان کے انتقال کے بعد ان کی تدفین بھی مسجد کے احاطہ کے اندر کی گئی تھی۔ ان کے بعد صوفی عبداللہ خان کے صاحبزادے صوفی جاوید اختر نے مسجد کمیٹی کا چارج سنبھالا تھا۔ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ صوفی جاوید اختر عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب گئے تھے کہ
انہیں برین ہیمرج ہوا۔ واپسی پر ہسپتال داخل ہوئے، لیکن زندگی نے وفا نہ کی، ان کی تدفین بھی مسجد کے احاطہ میں اپنے والد کے پہلو میں کی گئی۔ اب مسجد کمیٹی انچارج صوفی جاوید اختر مرحوم کے صاحبزادہ صوفی جنید اختر تھے جو صوفی عبداللہ خان کے پوتے ہیں۔ گزشتہ چند ماہ سے کمیٹی کے چند اراکین، چند ممبران کو کمیٹی سے فارغ کیا اور دو نئے ممبران کو انٹر کیا تو حالات کشیدہ ہوگئے پولیس طلب کی گئی۔ بعض کمیٹی ممبران کی جانب سے مالی خوردبرد کے ساتھ ساتھ ایک استاد کی جانب سے آٹھ سالہ بچے پر جسمانی تشدد انسلٹ سمیت آٹھ الزامات پر52سالہ استاد ضمانت پر ہے۔ جسے مسجد، مدرسہ میں اور بچوں کی کلاسز میں حصہ لینے یا تعلیم دینے کی ہرگز اجازت نہیں لیکن چند روز قبل وہی شخص مسجد کمیٹی کے ساتھ مدد کرتا نظر آیا تو حالات خراب ہوگئے۔ پولیس معاملہ کی تحقیق کررہی ہے۔ باون سالہ استاد یکم اپریل کو گرفتار ہوا تھا۔ مدرسہ بھی اب پولیس کی جانب سے مکمل سیل بند ہے۔ اس میں تقریباً1:00بجے شام4:30 بجے سے رات آٹھ بجے تک تعلیم اسلامی تعلیم اور قرآن سیکھتے تھے۔ نمازیوں کی جانب سے یہ مطالبہ بھی سامنے آیا ہے کہ گورننگ باڈی اور مسجد کمیٹی کو منتخب کرنے کے لئے نئے سرے سے انتخابات کرائے جائیں۔ تب تک صاحبزادہ جنید اختر جو صوفی جاوید کے بیٹے اور صوفی عبداللہ خان مرحوم کے پوتے ہیں انہیں ہی مسجد کمیٹی کا انچارج رہنے دیا جائے تاکہ حالات کشیدہ نہ ہوں۔ جبکہ ایکٹنگ کمیٹی کے ممبران نے مالی خردبرد اور استاد پر بچوں پر تشدد کے الزامات مسترد کردیئے کہ استاد نے قرآن پر حلف لے کر انکار کیا۔ جبکہ پولیس تحقیق کررہی ہے مدرسہ بند ہے اور ماہ رمضان کی آمد، آمد ہے۔ چند ہفتے قبل اتنے بڑے ادارے میں تکرار، کمیٹی کے اختلافات کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں۔ ماہ مقدس میں دیگر کمیونٹیز کے لئے کیا پیغام جائے گا۔
Birmingham; Police were called after trouble between committee members at Ghamkol Masjid in Birmingham, The trouble started after two new members at the committee were installed in place of old committee members and the relatives of the founder of the Masjid.