چکسواری(نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)خواجہ محمد عارف خواجہ راشد اور خواجہ کاشف کے والد متحرم میرپور ڈسٹرکٹ بار کے سینئر قانون دان خواجہ احتشام الحق ایڈووکیٹ کے ما موں جان میرپور پراپرٹی اسیوسی ایشن کے سرپرست اعلی ممتاز سیاسی شخصیت خواجہ کرامت حسین کی نماز جنازہ کھنڈہ موڑ کے مقام پر ادا کر دی گی نماز جنازہ حاجی محمد یونس نے پڑھائی نماز جنازہ میں سابق وزیر اعظم چوھدری عبدالمجید پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے مرکزی چیف آرگنائزر چوھدری ظفر انور سابق امیدوار اسمبلی میرپور چوھدری محمد اشرف کرنل ر محمد معروف الحاج غلام رسول عوامی چوھدری مشتاق احمد ڈویژنل ڈائر یکٹر لوکل گورنمنٹ راجہ محمد فیاض اے ڈی جی سی میرپور راجہ قیصر اورنگزیب ڈپٹی ڈائریکٹر ایم ڈی ایچ اے چوہدری ساجد اسلم سیکشن آفیسر چوھدری نصیر احمد بشارت ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار میرپور چوھدری خلیق الزمان ڈپٹی کسٹوڈین کے ڈی اے کے سابق چیئرمین چوھدری مجید پرائی راجہ غالب بوستان ایڈووکٹ سکندر رفتاز ایڈووکیٹ ایس ڈی او برقیات اعجاز احمد جرال صحافیوں اے ڈی چوھدری عنصر محمود غزالی یاسر ممتاز چوھدری افراز محمود راجہ راجہ غلام فرید معظم علی چوھدری ایڈمنسٹریٹرچک سواری خواجہ محمد ایوب پرنسپل انٹر کالج دولیاں جٹا ں پروفیسر احتشام الرحمان چوھدری ناظم محمود علی چوھدری حاجی اورنگزیب راجہ عبدالعزیز اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر چکسواری محمد عجائب چوہدری رضا میاں ذوالفقار علی ارشد حسین مٹھا چوہدری ساجد حسین عنصر محمود چوہدری محمد اعظم المعروف لالہ مندری منشی چوہدری عبدالرشید،چوہدری اورنگزیب،خواجہ محبوب ، اور عوام علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی نماز جنازہ کے بعد مرحوم کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
چکسواری(نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)آزاد کشمیر کا نظام تعلیم اور تعلیمی بیوروکریسی کی عجیب منطق آزاد کشمیر بھر میں سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے اور طلباء و طالبات نے اگلی کلاسوں میں داخلہ لے لیا ہے اور جن نصابی کتب خریدنے کا مرحلہ آیا تو محکمہ تعلیم نے نو ٹیفکیشن جاری کر دیا کہ نصاب تبدیل ہو چکا ہے یہ نوٹیفکیشن ایسے وقت کیا گیا جب طلباء و طالبات نے نصابی کتب خریدنا شروع کیا اور دوکانداروں نے نصابی کتب کا سٹاک خرید لیا نوٹیفکیشن کے بعد دوکاندار اور بچوں کے والدین تذبذب کا شکار ہو چکے ہیں جو طلباء و طالبات نصابی کتب خرید چکے ہیں اور وہ ناقابل واپسی ہیں اور جن والدین کے بچے دو یا تین سے زائد زیر تعلیم ہیں وہ سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ کتابیں خرید کی جائیں یا نہ اور اساتذہ طلباء پر زور دے رہے ہیں کہ نئی کتابیں خرید کر اپنی حاضری کو یقینی بنایا جائے گزشتہ سال بھی یہی صورتحال پیدا کر دی گئی تھی اور ماہ ستمبر تک نصابی کتب مارکیٹ میں پہنچنا شروع ہوئی تھیں اور نئے تعلیمی سال کا آغاز بھی ستمبر سے ہوا تھا اور اب بھی تعلیمی بیورو کریسی نے وہی سابقہ کھیل کھیلنا شروع کر دیا ہے مذید یہ کہ حکومت نے سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب رائج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے مگر پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اپنا الگ سلیبس رکھ کر گذشتہ ایک ماہ سے تدریسی عمل جاری رکھا ہوا ہے سرکاری تعلیمی اداروں میں ابھی تک فیصلہ ہی نہیں ہو سکا کہ کونسا نصاب پڑھانا ہے اور جو لائی اگست میں گرمائی علاقوں میں موسم گرما کی دو ا ڑھائی ماہ تک تعطیلات کر دی جائیں گئی اور تعلیمی بیورو کریسی نت نئے تجربات کر کے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت ضائع کر رہی ہے عوام علاقہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر،وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے پر زور اپیل و مطالبہ کیا ہے کہ اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسکا سد باب کر کے طلباء و طالبات کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچایا جائے ۔
ڈڈیال(نمائندہ خصوصی)چغتائی برادری کے سرکردہ راہنما میاں محمد فقیر کی اہلیہ محترمہ واجد چغتائی ،امجد چغتائی کی ولدہ محترمہ اور عبدالغفور چغتائی کی پھوپھی زاد ہمیشر محمد مشتاق چغتائی کی اہلیہ محترمہ نسیم چغتائی سابق ممبر مجلس عاملہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی چچی محترمہ ،آفتاب احمد چغتائی ،ممتازاحمد چغتائی ،شبہاز چغتائی کی چچی آج ڈڈیال کے نواحی قبضہ محمود آباد میں انتقال کر گئیں مرحومہ سرور چغتائی کی خوش دامن تھیں مرحومہ کو ان کے آبائی قبرستان محمود آباد میں سپردخاک کر دیا گیا مرحومہ کی نمازجنازہ میں مولانا عبدالشکور ،انسپکٹر پو لیس ٹریفک ابرار اسحاق،حاجی تصور ،صدر ڈڈیال پریس کلب ڈاکٹر محمد اسحاق،محمد اسلم قریشی ،عبدالرزاق چغتائی ،سیکٹرٹری عبداللہ خان ،کامران چغتائی کے علاوہ ڈڈیال سے محلہ چغتائیاں سے بڑی
ڈڈیال(نمائندہ خصوصی)محسن اسحاق رشتہ ازواج سے منسک ہو گے ان کی دعوت ولیمہ مقامی آبادی تھب چنار میں منعقد ہو ئی جسمیں ٹیچر آرگنائزچنار سے قاری حفیظ الرحمن ،حیکم محمد طارق ،لیاقت علی ،انضمام الحق ،ماسٹر محبت حسین عبدالغفور انصاری ،عاصم یاقت ،وقار بشیر نے تھب جاکر محسن اسحاق اور والد کوبھی شادی کی مبار ک دی شادی میں تھب ،جہاگیر تھارہ ،بہاری بلوح،چنار سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جبکہ صدر ڈڈیال پر یس کلب ڈاکٹر محمد اسحاق نے بھی دعوت ولیمہ میں شرکت کی اور مبارک باد دی
ڈڈیال(نمائندہ خصوصی)گور نمنٹ بوائزہائی سکول خادم آباد کے اساتذہ کرام نے گھر گھر جاکر داخلہ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا باالخصوص ماسٹر عبدالمالک بٹ نے خادم آباد کے گھروں میں جاکر لوگوں کو سرکاری سکولوں میں اپنے بچے داخل کروانے پر زور دیا انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندار ہم نے بھرپور کو شش کرتے ہو ئے 40نئے داخلہ کئے ہیں جو کہ اچھی حوصلہ افزابات ہے ماسٹر عبدالمالک بٹ نے داخل مہم میں بھرپور سپورٹ کرنے پر اہل خادم آباد کا شکریہ ادا کیا ہدایت انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایچوکیشن آفیسر میرپور راجہ طارق محمود صاحب کی ہدایت کے مطابق ہم نے 50سے زاہد داخلے کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ غریب اور مستحق طلبہ کو مفت کتب بھی دی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے سکول میں N.T.SاورP.S.C اساتذہ موجود ہیں جو کہ طلبہ کو بہت احسن رنگ میں نصابی وہم نصابی سرگرمیوں سے سر شار کر رہے ہیں ماسٹر ؑ اصم چغتائی نے کہا ہم نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ آپ ہم پر بھروسہ کریں اور بچوں کو سرکاری سکول میں داخل کروائیں اور رزلٹ ہم آپکو 100222دیں گے ماسٹر چوہدری محمد بنارس نے کہا کہ آپ پرائیویٹ سکولوں میں بچوں کی بہت زیادہ فیسن بھی دیتے ہیں دیگر اخراجات بھی کرتے ہیں مگر پھر بھی سرکاری سکولوں کے رزلٹ حوصلہ افزا ہیں اسلئے آپ اپنے بچوں کو بہتر مستقبل کے لئے سرکاری سکولوں میں داخل کروائیں ادارہ کے اکاؤنٹنٹ چوہدری ندیم آفریدی نے کہا کہ ہائی سکو ل خادم آباد میں P.S.Cآپاس اساتذہ موجود ہیں تعلیمی ماحول بہت اعلی ٰہے ادارہ میں کمپیوٹر اور سائنس کی جدید لپیاٹری موجود ہیں کھیل کا وسیع میدان بھی ہے کھلے اور ہو ا دار کمرے بھی ہیں طلبہ بڑے سکون اور محفوظ طریقے سے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں
چکسواری(نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)آزاد کشمیر کا نظام تعلیم اور تعلیمی بیوروکریسی کی عجیب منطق آزاد کشمیر بھر میں سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے اور طلباء و طالبات نے اگلی کلاسوں میں داخلہ لے لیا ہے اور جن نصابی کتب خریدنے کا مرحلہ آیا تو محکمہ تعلیم نے نو ٹیفکیشن جاری کر دیا کہ نصاب تبدیل ہو چکا ہے یہ نوٹیفکیشن ایسے وقت کیا گیا جب طلباء و طالبات نے نصابی کتب خریدنا شروع کیا اور دوکانداروں نے نصابی کتب کا سٹاک خرید لیا نوٹیفکیشن کے بعد دوکاندار اور بچوں کے والدین تذبذب کا شکار ہو چکے ہیں جو طلباء و طالبات نصابی کتب خرید چکے ہیں اور وہ ناقابل واپسی ہیں اور جن والدین کے بچے دو یا تین سے زائد زیر تعلیم ہیں وہ سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ کتابیں خرید کی جائیں یا نہ اور اساتذہ طلباء پر زور دے رہے ہیں کہ نئی کتابیں خرید کر اپنی حاضری کو یقینی بنایا جائے گزشتہ سال بھی یہی صورتحال پیدا کر دی گئی تھی اور ماہ ستمبر تک نصابی کتب مارکیٹ میں پہنچنا شروع ہوئی تھیں اور نئے تعلیمی سال کا آغاز بھی ستمبر سے ہوا تھا اور اب بھی تعلیمی بیورو کریسی نے وہی سابقہ کھیل کھیلنا شروع کر دیا ہے مذید یہ کہ حکومت نے سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب رائج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے مگر پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اپنا الگ سلیبس رکھ کر گذشتہ ایک ماہ سے تدریسی عمل جاری رکھا ہوا ہے سرکاری تعلیمی اداروں میں ابھی تک فیصلہ ہی نہیں ہو سکا کہ کونسا نصاب پڑھانا ہے اور جو لائی اگست میں گرمائی علاقوں میں موسم گرما کی دو ا ڑھائی ماہ تک تعطیلات کر دی جائیں گئی اور تعلیمی بیورو کریسی نت نئے تجربات کر کے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت ضائع کر رہی ہے عوام علاقہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر،وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے پر زور اپیل و مطالبہ کیا ہے کہ اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسکا سد باب کر کے طلباء و طالبات کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچایا جائے ۔