اسلام پورہ جبر۔نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم۔محمد انجم ملک گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر کو بنے ایک صدی ہو گئ۔گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر
گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر اس وقت یونین کونسل اسلام پورہ اور گردونواح کی چالیس ہزار سے زائد آبادی میں گزشتہ ایک صدی سے علمِ و نور کی روشنی پھیلا رہا ہے۔ چوبیس کنال اور دس مرلے پر مشتمل یہ سکول علاقے بھر کی تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے اور اس وقت ہزار سے زائد طلباء مصروفِ تحصیل علم ہیں۔ہائیر سیکنڈری سکول کے موجودہ پرنسپل سر طاہر احمد کی زیرنگرانی مذکورہ سکول نے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں اہم کامیابیاں حاصل کر کے علاقے بھر میں اہم مقام پیدا کیا ہے۔
گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر کا آغاز 1919 میں انگریز دور میں بھنیر کسوال ایک درخت کے نیچے ہوا پھر راجہ بوستان خان پنڈوڑی راجگان نے اپنے گھرکا ایک حصہ سکول کے لئے مختص کیا جہاں پرائمری تک کلاسز ہوتی تھیں، چند سال اہلیان علاقہ نے سکول کےلئے جگہ بھی دی اور تعمیرات میں بھی تعاون کیا، تعمیرات مکمل ہونے پر سکول کو موجودہ جگہ پر شفٹ کیا گیا، اہل علاقہ کے مطالبے پر 1944 میں سکول کا درجہ پرائمری سے مڈل کردیا گیا۔ اور قیام پاکستان کے بعد 1974 میں مڈل سے ہائی کادرجہ ملا جس میں دور دور سے طالب علم اپنی علمی پیاس بجھانے کے لئے آنے لگے۔ 2011 میں سکول کو ہائیر سیکنڈری سکول کا مرتبہ ملا جہاں اب باقاعدگی سے انٹر کلاسز ہوتی ہیں اور طلبہ کو گوجرخان اور دیگر بڑے شہروں میں جانے کی ضرورت نہیں رہی۔
24 کلاس رومز پر مشتمل گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر کا رقبہ چوبیس کنال اور دس مرلے ہے جس پر بہترین اور کشادہ کمرے بنے ہوئے ہیں اور امتحانی حال زیرتعمیر ہے۔ اس وقت گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول پنڈوڑی جبر میں اساتذہ کی شدید قلت ہے جس سے طلبہ کی پڑھائی کا حرج ہو رہا ہے، حکومت وقت سے استدعا ہے کہ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول میں اساتذہ کی کمی پوری کی جائے تاکہ طلبہ کی پڑھائی کا نقصان نہ ہو۔