برطانوی نژاد خاتون کو اس کے پاکستانی شوہر عادل نامی نے دو کروڑ کا چونا لگا دیا ۔ پاکستانی شوہر نے اپنی برطانوی نژاد زوجہ کے اکاونٹ سے دو کروڑ نکال کر غائب ہو گیا جس کے نتیجے میں برطانوی نژاد زوجہ نے ایف آئی اے سے مدد طلب کر لی ۔ ایف آئی اے کے مطابق شوہر عادل پانچ سال پہلے جعلسازی پر برطانیہ سے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا ۔ ایف آئی اے نے خاتون کی درخواست پر عمل شروع کرتے ہوئے بنکوں سے ریکارڈ مانگ لیا
London; The FIA is investigating the case of a man stealing Rs20 million from his British wife’s account and disappearing.
The agency says a woman, who is a British national, approached them with a complaint about her husband, identified as Dr Adil, who stole her money and disappeared.
They say the man was deported from the UK five years ago. The FIA has taken notice of her complaint and is investigating.
لندن یورپی یونین برطانیہ کوبریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کرانے کیلئے وقت دینے کوتیارہے
2nd Referendum on Brexit likely to take place
لندن یورپی یونین برطانیہ کوبریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم کرانے کیلئے وقت دینے کوتیارہے انڈیپنڈنٹ نے یہ خبر دیتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے تیسری مرتبہ بھی تھریسا مے کی ڈیل مسترد کئے جانے کے بعد یورپی یونین نے برطانیہ کے بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے سے2 روز قبل10اپریل کواپنا سربراہ اجلاس طلب کیاہے یورپی رہنمائوں کے مزاج کو سمجھنے والے برسلز کے سینئر افسران کاخیال ہے کہ برطانیہ اگر عام انتخابات یا دوبارہ ریفرنڈم کاواضح عندیہ دیتاہے تو یورپی یونین کے رہنما برطانیہ کو مزید وقت دینے کو تیار ہوجائیں گے ۔ یورپی یونین پہلے ہی متنبہ کرچکی ہے کہ وقت میں مزید توسیع جو اس سال کے آخر تک کیلئے ہوسکتی ہے کیلئے برطانیہ کو مئی کے آخر میں ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں حصہ لیناہوگا۔ انڈیپنڈنٹ نے دعویٰ کیاہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے ویسٹ منسٹر میں بریگزٹ کے معاملے پر پیدا ہونے والی گڑ بڑ سے جان چھڑانے کیلئے عام انتخابات کرانے پبرسلز کے سینئر افسران نے یہ واضح کردیا ہے کہ توسیع کیلئے برطانیہ کو جواز پیش کرنا ہوگا کہ وہ دوبارہ ریفرنڈم کرانا ہوگا، رواں ہفتہ دارالعوام میں ہونے والی ووٹنگ سے اس بات کااشارہ ملتاہے کہ ارکان پارلیمنٹ دوبارہ ریفرنڈم کی حمایت کریں گے ، اخبار کے مطابق دارالعوام میں دوبارہ ریفرنڈم کے حامی ارکان کی اتنی تعداد موجود ہے کہ انھیں دوبارہ ریفرنڈم کامطالبہ تسلیم کرانے کیلئے مزید صرف ایک درجن ارکان کی حمایت کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ر غورکررہی ہیں