Kallar Syedan; PTI leaders protest at Governor Punjab Ch M Sarwar decision to ignore Tehsil Kallar Syedan for development funds
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے دورہ مری کے موقع پر اربوں کے ترقیاتی اعلانات میں کلر سیداں کو نظر انداز کرنے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے دورہ مری کے موقع پر اربوں کے ترقیاتی اعلانات میں کلر سیداں کو نظر انداز کرنے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج ، تقریب گزشتہ روز مری میں منعقد ہوئی جس میں مری ،کوٹلی ستیاں ،کہوٹہ اور کلر سیداں سے بھی پی ٹی آئی کے عہدے داران کو مدعو کیا گیا تھا کلر سیداں سے 35سے زائد پی ٹی آئی کے عہدے داران نے اس تقریب میں شرکت کی جس میں رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے دیگر تحصیلوں سے آنے والوں کا خصوصی شکریہ اد اکیا اور وہ کلر سیداں کا نام لینا بھول گئے اور اسی دوران انہوں نے گورنر پنجاب کو مائیک پر آنے کی دعوت دی تو تقریب میں موجود کلر سیداں سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے عہدے داران نے کلر سیداں کا ذکر نہ کرنے پر کھڑے ہو کر اپنا احتجاج ریکار ڈ کرایا جس پر منتظمین کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔گورنر پنجاب نے تقریب میں تقریباً پانچ سو ارب کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا یہ تمام منصوبے مری ،کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا اعلان سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی کر چکے ہیں مگر حالیہ پروگرام میں کلر سیداں کے کسی بھی ترقیاتی منصوبے کو شامل نہیں کیا گیا جس پر مقامی عہدے داران نے میڈیا کو بتایا کہ کلر سیداں کو دانستہ نظر انداز کیا گیا اور ہمیں کھیلنے کے لیے جنجنا دیا گیاجو کارکنوں کی تضحیک ہے ۔
Kallar Syedan; The Governor Punjab Ch Mohammad Sarwar held a PTI convention in Muree, where Millions of Rps development projects were announced for, Tehsil Muree, Kotli Sattian and Kahuta but Tehsil Kallar Syedan was given nothing. Over 35 PTI activist attending the function protested at the decision made by Ch Mohammad Sarwar.
پاکستان کی وہ کونسی جماعت ہے غلام سرور خان جس کا حصہ نہ رہے ہوں
Ch Ghulam Sarwar called ruling party lover and has left no party which he has not been with
سابق چیئر مین ضلعی زکوٰۃ کمیٹی شیخ ساجد الرحمان نے کہا ہے کہ اقتدار کی ہر دوکان کے در پر سجدہ کرنے والے چوہدری نثار علی خان کو مشور ے دیتے اچھے نہیں لگتے ،غلام سرور خان نے پاکستان کی وہ کونسی جماعت ہے جس کا یہ حصہ نہ رہے ہوں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ غلام سرور خان نے پیپلز پارٹی کو مشکل وقت میں چھوڑا یہ جنرل مشرف کے ساتھی رہے مسلم لیگ ق کا حصہ رہے اور اب عمران خان کی تحریک انصاف میں ان کی موجودگی عوام حلقہ کے لیے شرمندگی کا موجب ہے ۔ہر ہوا کے جھونکے کے ساتھ سیاسی وفاداری تبدیل کرنے والے مفاد پرست ہو سکتے ہیں مگر سیاسی رہنما نہیں کہلوا سکتے ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کو صوبائی نشست کا حلف اٹھانے کا مشورہ دینے والے اپنے جھوٹے بیان حلفیاں بھول گئے ہیں جو انہوں نے کسی کی ڈگری کو اپنا ثابت کرنے کے لیے دیے تھے اور پھر مقر گئے ۔یہ چوہدری نثار علی خان پر الزام لگا کر اپنے اس کردار کو زائل نہیں کر سکتے ۔
پی ٹی آئی آٹھ ماہ میں کوئی ایک بھی گلی اور نالی کی تعمیر نہ کر سکی ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
PTI Has failed to construct single street in 8 months of their administration, Ex PM Shahid Khaqan Abbassi
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی حافظ عثمان عباسی نے گورنر پنجاب کے دورہ مری میں ترقیاتی اعلانات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام منصوبے ہمارے دور میں منظور ہوئے جن کا دوبارہ اعلان کیا گیا۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیر اعظم پنڈی ،کہوٹہ دورویہ شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھا اور سہالہ ریلوے بریج کی منظوری دی ٹھیکا بھی ہوا مگر موجودہ حکومت نے ٹھیکیدار کو کام کرنے سے روکے رکھا۔کوہسار یونیورسٹی کا فیصلہ بہت پہلے ہو چکا تھا اور یہ وفاقی حکومت کی اے ڈی پی میں شامل تھی جسے بروری کے مقام پر 165کنال کے رقبے پر تعمیر ہونا تھا۔228بیڈز کے ہسپتال کا کام مسلم لیگ ن کے دور سے جاری ہے کوہالہ روڈ کی کشادگی کا کام بھی پہلے سے جاری ہے اور اس کے ٹھیکیدار کو بھی کروڑوں روپے دیے جا چکے ہیں یہ تمام پروجیکٹس ہمارے دور کے منظور شد ہ ہیں جن کے لیے گرانٹس بھی مختص کر دی گئی تھی ۔البتہ بلک واٹر سپلائی سکیم جنرل پرویز مشرف کا پروجیکٹ ہے جس پر کام نہ ہو سکا پی ٹی آئی کے احباب ہمارے منصوبوں کے دوبارہ اعلانات کرنے کے بجائے نئے منصوبے تشکیل دیں اور ان کے لیے فنڈز بھی لائیں پی ٹی آئی آٹھ ماہ میں کوئی ایک بھی گلی اور نالی کی تعمیر نہ کر سکی ۔
کلر سیداں کے قریب گاؤں کنوہا کے دو اشتہاری مجرمان بھائیوں کی گرفتاری پولیس کے لئے چیلنج بن گئی۔
Two hours of gun battle between police and wanted men in Kanoha
کلر سیداں کے قریب گاؤں کنوہا کے دو اشتہاری مجرمان بھائیوں کی گرفتاری پولیس کے لئے چیلنج بن گئی۔بدھ کے روز مخبر کی اطلاع پر تھانہ کلر سیداں سمیت کہوٹہ سرکل کی بھاری پولیس نفری مجرمان کی گرفتاری کیلئے کنوہا پہنچ گئی تا ہم پولیس پہنچنے سے قبل ہی مجرمان قریبی جنگل میں روپوش ہو گئے۔ جب پولیس ان کے تعاقب میں وہاں پہنچی تو انہوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی اور فائرنگ کا یہ تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہا جس پر پولیس ناکام ہو کر تھانے واپس چلی گئی اور راولپنڈی پولیس لائنز سے ایلیٹ فورس کو بھی طلب کر لیا اور ایک بار پھر پولیس گرفتاری کیلئے ان کے تعاقب میں پہنچ گئی تا ہم پولیس کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تا ہم موقع غنیمت جانتے ہوئے پولیس مجرمان اشتہاری ناصرشفاعت اور منصور شفاعت کے والد محمد شفاعت کو حراست میں لے کر تھانے لے گئی۔پولیس نفری کی قیادت تھانہ کہوٹہ سرکل کے ایس ڈی پی او سعود خان کر رہے تھے۔
کلر سیداں کی مقامی قیادت نے کلر سیداں سے ہونے والی کسی بھی زیادتی پر کبھی آواز بلند نہ کی
PTI Leaders deplored for not standing up for Tehsil Kallar Syedan
پاکستان تحریک انصاف ٹریڈنگ ونگ تحصیل کلر سیداں کے جنرل سیکرٹر ی عاصم مختار مغل نے کہا ہے کہ کلر سیداں کی مقامی قیادت نے کلر سیداں سے ہونے والی کسی بھی زیادتی پر کبھی آواز بلند نہ کی انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ماضی میں بھی جب کوٹلی ستیاں اور مری کو دو دو سپیشل نشستیں دی گئیں اور پھر پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر بھی کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ کو اکاموڈیٹ کیا گیاکلر سیداں کو کوئی نشست دی گئی نہ ہی یہاں سے کسی امیدوار کو ٹکٹ کا اہل سمجھا گیا مگر ہماری یہ اجتماعی بدنصیبی ہے کہ کلر سیداں میں پی ٹی آئی کی قیادت ہونے والی ان زیادتیوں پر ہمیشہ خاموشی اختیار کر لیتی ہے ان کا یہ عمل پارٹی کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو گا۔
تھانہ کلر سیداں کے ایس ایچ او انسپکٹر ظہیر احمد بٹ کا تبادلہ
SHO Kallar police station transferred
سی پی او راولپنڈی احسن عباس نے تھانہ کلر سیداں کے ایس ایچ او انسپکٹر ظہیر احمد بٹ کا تبادلہ تھانہ صدر بیرونی راولپنڈی کر دیا ہے جبکہ انسپکٹر بشارت عباسی کو کلر سیداں کا نیا ایس ایچ او تعینات کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔انسپکٹر ظہیر احمد بٹ نے چھ ماہ تک کلر سیداں میں بطور ایس ایچ او اپنے فرائض سر انجام دئیے ان کے اس دور کو لوگ تا دیر یاد رکھیں گے انہوں نے پولیس اور عوام کے درمیان فاصلے کم کیے اور دن رات تھانے میں دستیاب رہے مگر کئی با اختیار لوگ انہیں بارں گراں سمجھتے رہے ۔