تعلیمی سال کے اختتامی ایام میں گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول چک بیلی خان میں تدریسی سٹاف کی کمی کے باعث سینکڑوں طالبات کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے1988ء میں منظور ہونے والے اس ہائر سیکنڈری سکول میں تاحال محکمہ تعلیم تدریسی عملہ کی کمی کو پورا نہیں کر سکا ہر سال پرائیویٹ ٹیوٹر لگا کر کام چلایا جاتا ہے وہ بھی سال میں چار سے پانچ ٹیوٹر تبدیل ہوتی ہیں نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر سال اہم مضامین میں سے اکثر طالبات فیل ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے کئی دلبرداشتہ ہو کر پڑھائی ہی چھوڑ بیٹھتی ہیں اس سال بھی میتھ جیسے اہم مضمون سمیت دیگر کئی اہم مضامین کی اساتذہ موجود ہی نہیں جبکہ میٹرک امتحانات اسی ماہ اور انٹر میڈیٹ امتحانات ایک ماہ بعد شروع ہو رہے ہیں عوامی حلقوں نے محکمہ تعلیم ضلع راولپنڈی کے حکام سے اپیل کی ہے کہ چک بیلی خان گرلز ہائر سیکنڈری سکول میں فوری طور پر ضروری عملہ تعینات کر کے طالبات کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جائے