Rawalpindi; PTI candidates friction once again seen in NA59 between Col Ajmal Sabir Raja and Ghulam Sarwar Khan
حلقہ این اے59میں پاکستان تحریکِ انصاف کے اندر ایک مرتبہ پھر پس پردہ گروپ بندی ہونا شروع ہو گئی
حلقہ این اے59میں پاکستان تحریکِ انصاف کے اندر ایک مرتبہ پھر پس پردہ گروپ بندی ہونا شروع ہو گئی ہے الیکشن سے قبل حلقہ این اے59میں تحریکِ انصاف کرنل (ر) اجمل صابر راجہ اور غلام سرور خان کے حامی کارکنوں کے دو گروپوں میں تقسیم تھی لیکن الیکشن کے دوران پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے مداخلت کر کے دونوں گروپوں کو ایک میز پر بٹھا دیا تھا الیکشن گذرنے کے بعدغلام سرور خان کی جانب سے اپنے مخالف دھڑے کے کارکنوں کو نظر انداز کرنے اور کرنل(ر) اجمل صابر راجہ سے روابط نہ رکھنے کی بنیاد پر نظر انداز کئے جانے والا دھڑا ایک بار پھر متحد ہوتا نظر آ رہا ہے اس ضمن میں پاکستان تحریکِ انصاف کے راہنما اور سابق امیدوار برائے حلقہ پی پی10چوہدری امیر افضل کی جانب سے بنائے گئے پبلک سیکرٹریٹ چک بیلی خان میں نظر انداز دھڑے کے مقامی قائدین کی بیٹھک لگائی گئی جس میں کرنل (ر) اجمل صابر راجہ ، چوہدری محمد امیر افضل ، اور چوہدری گلاب خان سمیت اہم راہنماؤں نے شرکت کی شرکانے اپنے ہی کارکنوں سے ناروا سلوک کے متعلق معاملات اور اس کے حل کی حکمتِ عملی کا جائزہ لیا اس بیٹھک کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بہت جلد حلقہ این اے 59میں تحریکِ انصاف دو حصوں میں سامنے آ جائے گی
چک بیلی خان تا راولپنڈی روڈ کی از سرنوتعمیر کا نامکمل کام نصف سال کے لگ بھگ کاعرصہ گذر جانے کے باوجود دوبارہ شروع نہ ہو سکا
Construction work fails to restart on Chak Bale Khan to Rawalpindi road
چک بیلی خان تا راولپنڈی روڈ کی از سرنوتعمیر کا نامکمل کام نصف سال کے لگ بھگ کاعرصہ گذر جانے کے باوجود دوبارہ شروع نہ ہو سکاچک بیلی خان تاجوڑیاں کے علاقہ میں صرف 10کلومیٹر کانامکمل کام گذرنے والوں کے لئے عذاب سے کم نہیں صرف پاپین بنگلہ اور ڈھوک بہادر کے حصہ کا جائزہ لیا جائے تو کئی کئی فٹ گہرے گڑھے پڑے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے کئی گاڑیا ں راستے میں ہی پھنس کے رہ جاتی ہیں محکمہ ہائے وے کے عملہ اور ٹھیکیداروں کی جانب سے سال2018میں کام بند کیا گیا اور اس کے بعد تا حال اس کی کوئی خبر نہ لی گئی عوامی حلقے کافی وقت سے الیکٹرانک ، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر دہائی دے چکے ہیں لیکن محکمہ ہائی وے پنجاب اور تبدیلی سرکار کے کان پر جوں تک نہ رینگی عوامی حلقوں نے اپیل کی ہے کہ راولپنڈی اور چکوال کے درمیان چک بیلی خان روڈ کے اس دوسرے بڑے متبادل راستے کی حالت زار پر رحم کیا جائے