سینئرمدرس ونائب صدرمعلم گور نمنٹ ہائی سکول چک سواری راجہ محمدیوسف پیرانہ سالی کی وجہ سے محکمہ تعلیم سکولز میں34سالہ خدمات سرانجام دینے کے بعدریٹائرہوگئے۔گذشتہ روزگورنمنٹ ہائی سکول چک سواری کے ہال میں اُن کے اعزازمیں الوداعی تقریب کااہتمام کیاگیا جس کی صدارت عبدالبشیرچودھری صدرمعلم ادارہ ہذانے کی جب کہ مہمانِ خصوصی ریٹائرہونے والے مدرس راجہ محمدیوسف تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمدیوسف نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں آنے سے قبل میں محکمہ واپڈامیں اچھی تنخواہ والی ملازمت کررہاتھامگردل مطمئن نہ تھا اورجب میں نے واپڈاکی ملازمت چھوڑکرمحکمہ تعلیم آزادکشمیرمیں آنے کافیصلہ کیاتوعزیزواقارب،دوست احباب سمیت گھروالوں نے بھی اس فیصلہ کی مخالفت کی اوربہت سمجھایامگردل مطمئن نہ ہونے کی وجہ سے میں نے وہ ملازمت چھوڑدی۔آج34سال قبل کیے گئے فیصلے پراللہ کاشکراداکرتاہوں اوربطورسینئرمدرس ونائب صدرمعلم ریٹائرہونامیرے لیے اعزازکی بات ہے۔محکمہ تعلیم آزادکشمیرمیں مجھے بطورلائبریرین ملازمت کاموقع ملامگرمیں نے اُس کی بجائے بطورمدرس کام کرنے کوترجیح دی۔میری پہلی تقرری بطورپرائمری مدرس سیاکھ تحصیل ڈڈیال میں ہوئی۔گوجرانوالہ سے سیاکھ ڈڈیال تک کاسفرآج سے34سال قبل انتہائی دشوارگزارتھا اورمیرے دوستوں نے کہاکہ بہت جلدمیں ملازمت چھوڑکرواپس آجاؤں گا۔پہلے دن جب سکول پہنچاتوساتھی اساتذہ سے تعارف کے دوران معلوم ہواکہ میرے علاوہ اوربھی بہت سے اساتذہ دوردرازکے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ دواساتذہ توحافظ آباد(پاکستان)کے رہنے والے تھے جس سے مجھے کچھ حوصلہ ملا۔ساتھی اساتذہ کی شفقت ومحبت کی وجہ سے محکمہ تعلیم میں میرادل لگ گیااوربہت جلدترقی بھی مل گئی۔سروس کے دوران بطورنائب صدرمعلم،بطورکنٹرولرامتحانات اوربطورمدرس فرائض سرانجام دیے اوراللہ کریم کے فضل وکرم،والدین کی دعاؤں اورساتھی اساتذہ کے تعاون کی بدولت جوبھی ذمہ داری دی گئی اُسے احسن اندازمیں سرانجام دینے کی پوری پوری کوشش کی۔پورے ضلع میرپوربالخصوص چک سواری کے عوام نے بہت محبت دی جوزندگی کاسرمایہ ہے۔اگرکچھ ذاتی مجبوریاں نہ ہوں توخواہش ہے کہ تادمِ آخرچک سواری میں ہی قیام کروں۔34سالہ سروس کے دوران کبھی بھی ایسانہیں ہواکہ بناء تیاری کے کمرہ جماعت میں گیاہوں۔دورانِ سروس بازارکامنہ بہت کم دیکھاہے کیوں کہ مدرس کوبازارمیں آوارہ گردی کرنازیب نہیں دیتاصرف ضروری کام کے سلسلے میں بازارجاتارہاہوں۔معلم ہونابہت ذمہ داری کاکام ہے کیوں کہ آپ کے رویہ سے کسی کی زندگی سنورسکتی ہے اورکسی کی زندگی خراب بھی ہوسکتی ہے اورمعاشرے کی تعمیرمیں اُستادکابنیادی کردارہوتاہے اس لیے اساتذہ اپنے فرائض دیانت داری اورخدمت کے جذبہ سے اداکریں۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ کے حقوق کے لیے سیدنذیرحسین شاہ کی خدمات لائق تحسین ہیں۔آج میں19سکیل سے ریٹائرہورہاہوں اوریہ سب اساتذہ تنظیموں کی بے لوث قیادت کی وجہ سے ہی ممکن ہواہے۔بطورساتھی اگرکسی اُستادکی دل آزاری کاسبب بناہوں تواُمیدرکھتاہوں کہ مجھے معاف کردیں گے۔صدرمحفل عبدالبشیرچودھری صدرمعلم گورنمنٹ ہائی سکول چک سواری نے اپنے خطاب میں تقریب میں آمدپرتمام شرکاء کاشکریہ اداکیااورریٹائرہونے والے مدرس راجہ محمدیوسف کی تعلیمی خدمات کوزبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایک اچھے اُستادمیں تین خوبیوں کاہونابہت ضروری ہوتاہے جن میں صاحب علم ہونا،تدریس کافن معلوم ہونا اورباکردارہوناشامل ہے اورراجہ محمدیوسف میں یہ تینوں خوبیاں بدرجہ اتم موجودہیں۔راجہ محمدیوسف کی سروس ہم سب کے لیے نمونہ ہے اورطویل سروس کے بعدباعزت وباوقارریٹائرہونے پرمیں انہیں مبارک باد پیش کرتاہوں۔اس کے علاوہ تقریب سے ریٹائرڈصدرمعلمین حاجی محمدبشیرپرواز،حاجی تاسب حسین،سابق مرکزی سیکرٹری جنرل آزادکشمیرسکولزٹیچرزآرگنائزیشن محمدمنیرناز،سابق ڈویژنل صدرٹیچرزآرگنائزیشن اشتیاق احمدچودھری،صدرمعلم مڈل سکول ادھ پلائی حاجی اخلاق احمددانش،سابق اے ای اووصدرمعلم مڈل سکول حمیدآبادکالونی چودھری محمدرشید،اے ای او چک سواری محمدعجائب،صدرمعلم مڈل سکول خان آبادمحمداعظم مرزا،جونیئرمدرس اللہ دتہ بسمل،سینئرمدرس محمدشکیل اعوان ودیگرنے بھی خطاب کیا اورراجہ محمدیوسف کی محکمانہ خدمات کوزبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے مستقبل میں اُن کے لیے نیک خواہشات کااظہارکیا۔قبل ازیں تقریب کاباقاعدہ آغازتلاوتِ کلامِ الٰہی سے ہواجس کی سعادت محمدمعروف ممتازعربی مدرس ادارہ ہذانے حاصل کی اورہدیہ نعت علی حسن نے پیش کیا جب کہ نظامت کے فرائض مبشرحسین مدرس ادارہ نے بخوبی سرانجام دیے۔تقریب میں ادارے کے جملہ سٹاف سمیت راجہ شجاعت علی،قاری محمدعارف،مدرس احمدفراز،سیداولادحسین شاہ،مدرس محمداعظم،محمداکرم سہگل،مدرس محمدحبیب،حاجی اورنگ زیب،محمداعظم پی ای ٹی،مدرسین ظہیر عباس،کامران اعظم،راجہ شہبازخان،راجہ محمدرشیدودیگرنے شرکت کی۔تقریب کے اختتام پرراجہ محمدیوسف کوہارپہنائے گئے اوردوست احباب نے انہیں تحائف پیش کیے