Kallar Syedan; Ch Hamayoun Farooq of Dubai passed away in Dhok Bhathi, Sakot
چوہدری ہمایوں فارق ا نتقا ل کر گئے ۔نما ز جنا ز ہ منگل سہ پہر 3بجے گاؤں پٹھی سکو ٹ میں ا د ا کی جا ئے گی
چیئر مین یوسی دوبیرن کلاں راجہ ندیم احمد کے بہنوئی چوہدری ہمایوں فارق ا نتقا ل کر گئے ۔نما ز جنا ز ہ آ ج بر و ز منگل سہ پہر 3بجے گاؤں پٹھی سکو ٹ میں ا د ا کی جا ئے گی یا درہے کہ مرحوم ہمایوں فاروق دبئی سے رخصت پر گھر آئے ہوئے تھے کہ ان کی طبعیت خراب ہوئی اور وہ ایک نجی کلینک میں چلے گئے جس کے بعد انہیں برین ہیمبریج ہوا وہ تین ایام راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں بے ہوش رہنے کے بعد چل بسے۔
Kallar Syedan; Ch Hamayoun Farooq who is settled in Dubai, had arrived for holidays in his native village Dhok Bhathi, Sakot, where he fell ill and was taken to hospital but sadly passed away. Namaz e janaza will be held on Tuesday 3pm.
ناجائز ذرائع سے کمائی جانے والی دولت فتنوں کا سبب بنتی ہے۔خالد محمود مرزا
The wealth earned from unethical sources causes dreadful consciences . Khalid Mahmood Mirza
جماعت اسلامی کے ضلعی رہنما و امیر حلقہ پی پی 10خالد محمود مرزا نے کہا ہے کہ ناجائز ذرائع سے کمائی جانے والی دولت فتنوں کا سبب بنتی ہے۔حلال کا رزق انسان کو طاقت جبکہ حرام کی کمائی نسلوں کی بربادی کا سامان پیدا کرتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلر سیداں میں ایک کاروباری مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ایمانداری سے کاروبار کرنا بھی عبادت اور خدمت خلق کا درجہ رکھتی ہے،ہمیں چاہے کہ ہم قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق کاروبار کریں اس میں ہماری کامیابی اور فلاح ہے۔ ناجائز منافع خوری،ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی کرنا اسلامی احکامات کی سریحا خلاف ورزی ہے۔حلال رزق سے دنیا و آخرت سنواری جا سکتی ہے جبکہ حرام کمانے والے کی دعا بھی قبول نہیں ہوتی۔آخر میں کاروبار کی وسعت اور ترقی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔
گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سنٹر کلر سیداں کی کھٹارہ نما اکلوتی بس بچوں کیلئے وبال جان بن گئی
Only bus for special education centre in need of replacement
گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سنٹر کلر سیداں کی کھٹارہ نما اکلوتی بس بچوں کیلئے وبال جان بن گئی۔سکول کے ہیڈ ماسٹر نے سیکرٹری اسپیشل ایجوکیشن سکولز سے مزید ایک عدد بس فراہم کرنے کی درخواست دی جسے شٹ آپ کال دے کر خاموش کروا دیا گیا۔سکول کے بچوں کیلئے ایک بس ناکافی ہونے کی وجہ سے 84 بچوں میں سے صرف 36 معذور بچوں کو بس کی سہولت حاصل ہے جبکہ دیگربچوں کو اپنے والدین پرائیویٹ گاڑیوں میں سکول لے جانے پر مجبور ہیں۔اسپیشل سکول سنٹر کے ہیڈ ماسٹر پرویز اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ضلعی ڈائریکٹر ایجوکیشن نے ایک برس قبل سکول کیلئے مزید ایک عدد سرکاری بس فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں ہو سکا۔انہوں نے بتایا کہ ایک دن میں سو کلومیٹر سے زیادہ سرکاری بس کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں، روٹ کی توسیع کیلئے مزید ایک عدد بس فراہم کرنے کی درخواست کی گئی،بس تو نہ مل سکی لیکن سپیشل سیکرٹری پنجاب سے شٹ آپ کال مل گئی۔انہوں نے بتایا کہ سکول کی سرکاری بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں بے پناہ مسائل کا سامنا ہے۔2014 کو سکول کی اراضی خریدنے کیلئے اسسٹنٹ کمشنرکلر سیداں کو 36 لاکھ 80 ہزار روپے کا چیک دیا تھامگر پانچ سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود زمین ملی نہ ہی ہماری رقم واپس کی گئی ۔
کلر سیداں پولیس نے ایک نجی کاروباری کمپنی کا سامان خرد برد کرنے کے الزام میں چار افراد کیخلاف مقدمہ درج
Police case registered against four for disappearing stocks of a company
کلر سیداں پولیس نے ایک نجی کاروباری کمپنی کا سامان خرد برد کرنے کے الزام میں چار افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ذیشان احمد سکنہ راولپنڈی نے تھانہ کلر سیداں کو مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا کہ میں کلرسیداں میں میاں گروپ آف چکوال میں ریجنل منیجر کے طور پر کام کرتا ہوں جبکہ سمی محمدوقار ہمارے ساتھ بطور انکوائری ریکوری آفیسر کام کرتا تھا۔مسمی وقار نے اپنے بھائی وقاص کیساتھ مل کر اپنے اور اپنے عزیز و اقارب کے نام پر جعلی وبوگس اکاؤنٹ کھلوائے اور مختلف کسٹمرز سے سامان ریکور کر کے ذاتی استعمال میں لایا اور کمپنی کو ایک عدد فریج،ایک عدد جنریٹر اورتین عدد رکشے جن کی کل مالیت 889720 روپے بنتی ہے کمپنی میں جمع نہیں کروائی۔کمپنی کا یہ سامان مسمی وقار حنیف کے پاس امانت تھی جس میں اس نے خیانت کی اور سامان خردبرد کیا۔مسمی محمد وقار کو دو اشخاص محمد حنیف جو کہ اس کا حقیقی والد ہے اور اس کے حقیقی چچا محمد صدیق کی ضمانت پر نوکری دی گئی تھی کہ کسی قسم کی غفلت یاہیرا پھیری کی صورت میں وہ دونوں نقصان پورا کرنے کے پابند ہونگے مگر جب ان سے رابطہ قائم کیا گیا تو وہ اپنی ذمہ داری سے صاف انکاری ہو گئے۔