Norway; Pakistani and Kashmiri community observe Kashmir solidarity day in Oslo
ناروے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نارویجن پارلیمنٹ کے سامنے پُرامن احتجاجی مظاہرہ۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نارویجن پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کشمیری و پاکستانی لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مظاہرے سے نارویجن ، پاکستانی اور کشمیری رہنماؤں نے خطاب کیا۔ نارویجن ممبر پارلیمنٹ اور ایس وے پارٹی کے مرکزی رہنما 216vesteg229rd Freddy نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سنگین مسئلہ ہے مگر یورپ میں اسکے بارے میں بہت کم سننے اور پڑھنے کو ملتا ہے اور سیاستدانوں سے بھی کبھی اس مسئلہ کا ذکر سننے کو نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام امن پسند ممالک کی ناکامی ہے کہ کشمیری آج بھی ظلم کی چکی میں پِس رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کی پانچ لاکھ فوج کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔عامر شیخ نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر انڈیا پاکستان سے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالا جائے۔ مقامی سیاستدان طلعت بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو آزادی مانگنے کے جرم میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو شہید کیاگیا ہے۔ کشمیری رہنما سردار شاہنواز نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا موقف یہی تھا کہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بننا چاہیے اور انگریز حکومت کا بھی یہی موقف تھا کہ جہاں پر مسلمانوں کی اکثریت ہو گی وہ حصہ پاکستان میں شامل ہو گا۔ اس موقع پر مظاہرین کی طرف سے انڈین مظالم کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے اور مظاہرین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر یوں کے حق میں اور ان پر ہونے والے مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کا اختتام مولانا محبوب الرحمن کی دعا سے ہوا۔