Kallar Syedan; Dhuangalli area of river Jhelum should be turned in to tourist area and possibility of thousands jobs being created
دھان گلی کلر سیداں میں ٹورسٹ پوائنٹ بن سکتا ہے؟ ہزاروں افراد با روزگار ہو سکتے ہیں ؟
یوں تو پورا خطہ ہی قدرتی حسن سے مالا مال ہے لیکن چند ایک مقامات کو خاص اہمیت حاصل ہو تی ہے،گو کہ دھان گلی ایریا میں برف باری نہیں ہوتی لیکن پہاڑوں کی قدرتی بناوٹ اور درمیان میں دریائے جہلم کا گذر اس کو اور بھی نکھارے ہو ئے ہے،دیگر سیاحتی مقامات جن پر حکومت تو جہ دیتی رہی ہے وہ ستر سالوں میں چند ہی ہیں باقی ماندہ اپنی مدد آپ کے تحت معرض وجود میں آئے ہوئے ہیں جن میں دھان گلی بھی شامل ہے،یہ مقام دریائے جہلم پر آزاد کشمیر اور تحصیل کلر سیداں کے درمیان واقع ہے،یہاں پر عیدین،پاکستان ڈے اوردوسری چھٹیوں میں بہت رش ہوتا ہے،اس کے علاوہ یہاں کی مچھلی بھی بہت مشہور ہے،اگر یہاں وزٹنگ پوائنٹ بن جائے تو اس پسماندہ علاقے میں خوشحالی آ سکتی ہے،روزگار کے ہزاروں مواقعے موجود ہیں یہاں پر عوامی پارک،چڑیا گھر،چےئر لیفٹ اور دوسرے کاروبار سے اس علاقے کو چار چاند لگ سکتے ہیں،یہاں سال کے نو ماہ ہریالی ہوتی ہے،سردیوں کے تین ماہ میں موسم کا اپنا ہی رنگ ہوتا ہے،یہاں رانی منگو کا قلعہ بھی ہے جس کی خستہ حالی عمارت کے خوبصورت ہونے کا پتہ دیتی ہیں،اس علاقہ میں بیری کے کثیر پودے ہیں جو کہ سردیوں میں اپنی شان بان قائم کئے ہوئے ہیں،امید ہے کہ پاکستان تحریک انصاف تحصیل کلر سیداں کی قیادت اس کو ٹورزم میں شامل کرنے میں اہم کردار ادا کریں گئے۔
Kallar Syedan; Dhuangalli area of river Jhelum should be turned in to tourist area and possibility of thousands jobs being created; For full story please watch video below…