ایک دن یہ خواب پورا ہو گا۔ / Dream will come true one day
ایک دن یہ خواب پورا ہو گا۔
تحریر . عبدالجبار دریشک
کوئی ملک تب ترقی کرتا ہے جب اس ملک کے باشندے اپنے اپنے حصے کا کام ایمانداری محنت اور لگن سے کرتے ہیں۔ ترقی تب ہوتی ہے جب سب یک زبان ہو کر کہتے ہیں کہ ہماری منزل ہے ایک ہے تب ایک ملک جہالت ، غربت اور پسماندگی کو مار دیتے ہوئے دنیا میں ایک مضبوط پہاڑ بن کر ابھر آتا ہے۔ پاکستانی قوم نے متحد ہو کر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے اب ملک میں ہر طرف امن اور سکون ہے۔
کسی بھی جگہ امن سکون ہی سے چہروں پر خوشی نمودار ہوتی ہے کیونکہ اس وقت ذہن سے خوف کے بادل دور جا چکے ہوتے ہیں پرسکون ذہن سے ہی انسان کچھ بڑا اور اچھا کرنے کے بارے سوچتا ہے۔ ملک میں امن ہوتے ہی جو پاکستانی ملک سے باہر تھے وہ اپنے ملک میں سرمایہ واپس لا رہے ہیں یقیناً اسی سرمائے سے معیشت مضبوط ہوگی۔ نئی حکومت آتے ہی جہاں بڑی بڑی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں جو کبھی ناممکن تھا اسے ممکن بنایا گیا ہے یا بنایا جارہا ہے۔ ملکی تاریخ میں ایک بڑی تبدیلی یہ ہوئی کہ ہمارے سمندر پار پاکستانی جو ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے میں سرمایہ تو دے سکتے ہیں لیکن ملک میں حکومتوں کی تبدیلی میں انہیں ووٹ دینے کا حق حاصل نہیں تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن سے پہلے وعدہ کیا تھا کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں گے۔ آخر کار سمندر پار پاکستانیوں کا وہ خواب پورا ہوا اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ملک سے باہر ہوتے ہوئے ایک پاکستانی نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
سمندر پار پاکستانیوں کا ووٹ دینا اتنا آسان کام نہ اس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا کردار جو ادا کیا سو کیا لیکن ہمارے پاس نادرا جیسا اہم ادارہ نہ ہوتا تو یہ خواب شاید کبھی بھی پورا نہیں ہو سکتا تھا۔ نادرا کے چیرمین عثمان مبین نے دن رات اپنی ٹیم کے ہمراہ محنت جاری رکھی اور ایسا سافٹ وئیر تیار کر لیا جس سے یہ ممکن ہوسکا کہ ایک پاکستانی جو ملک سے باہر ہے وہ اپنا آن لائین ووٹ کاسٹ کر سکے۔ ابھی حالیہ ضمنی الیکشن میں 6 ہزار پاکستانیوں نے اسی سافٹ وئیر کے تحت اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ نادرا نے یہ سسٹم اتنا فول پروف بنایا کہ اس پر ہیکرز کی طرف سے کئی حملے کیے گے لیکن انہیں ذرہ بھی کامیابی نہ ہوئی۔
قوم کو جوڑنے میں قومی اداروں کا بڑا کردار ہوتا ہے پاکستان میں نادرا ایک ایسا ادارہ ہے جس سے ہر پاکستانی ہر روز ہر گھنٹے منٹ اور سیکنڈ میں اس سے فائدہ حاصل کر رہا ہے۔ پاکستان میں اگر کوئی ادارہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے تو وہ نادرا ہے جو پاکستان میں ریڑھی ہی ہڈی کا کردار ادا کر رہا ہے۔
دنیا کے تمام تر ممالک اپنے آپ کو آئی ٹی سے منسلک کر بہت زیادہ فائدے حاصل کر رہے ہیں جس سے وہ وقت کے ساتھ سرمایہ بھی بچارہے ہیں۔ آج ہم کہے سکتے ہیں ہمارا قومی ادارہ نادرا ایسا ہی بن چکا ہے۔ ہمارے شناختی کارڈ ، پاسپورٹ ، اسلحہ لائسنس ، سم کارڈ ،بنک اکاونٹ ، زمینوں کا ریکارڈ ، ووٹر لسٹیں ، موبائل بینکنگ ، ڈرائیونگ لائسنس ، پولیس ، جرائم ، انوسٹی گیشن ،گاڑیوں کا ریکارڈ سب کے روٹ اسی ادارے سے نکل رہے ہیں۔ آج ایک شناختی کارڈ کا نمبر انٹر کرنے سے ایک پاکستانی کا سارا ریکارڈ سامنے آجاتا ہے ایسا کارنامہ اس قومی ادارے کی وجہ سے ہی ممکن ہوپایا ہے۔
نادرا کے متعلق عوامی شکایات کچھ عرصہ پہلے تک زیادہ رہتی تھیں لیکن جب ناردا کی کمان ایک قابل محنتی ایماندار اور محب وطن شخص موجودہ چیرمین عثمان مبین کے حوالے کی گئیں تو ناصرف عوامی شکایات کا ازلہ ہوا بلکہ نادرا میں چند ہی مہینوں کے اندر حیران کن طور پر تبدیلیاں لائی گئیں جن کا ہونا نہ ممکن تھا۔ راقم نے اپنے ایک کالم کے ذریعے چیرمین نادرا عثمان مبین کو جنوبی پنجاب کے مسائل سے آگاہ کیا جس پر چیرمین نادرا عثمان مبین نے مارچ 2018 میں جنوبی پنجاب کا ہنگامی دورہ کیا انہوں نے راجن پور تک کے سنٹر کا وزٹ کیا وہیں راقم کی ملاقات نادرا چیرمین عثمان مبین اور ترجمان نادرا قائق علی سے ہوئی محترم عثمان مبین نے راجن پور سنٹر کو فوری طور پر ون ونڈو میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا جو صرف چند ہی ہفتوں میں پورا ہوا۔
چیرمین نادرا عثمان اور ان کی ٹیم نے صرف نو ماہ کے قلیل عرصے میں جنوبی پنجاب کے نادرا سنٹرز کو جدید ترین سہولیات سے آراستہ کر کے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ پاکستان میں بیشتر سنٹرز کو 24 گھنٹے اور 12 گھنٹے سروس دینے پر منتقل کردیا گیا ہے۔ میگا سنٹرز اور سٹیٹ آف دی آرٹ جیسے سنٹر جنوبی پنجاب میں بنا دیے گئے ہیں۔ جہاں کبھی لوگ سارا دن لائین میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کرتے تھے اب چند منٹوں میں اپنے شناختی کارڈ کا پراسس کروا لیتے ہیں۔ اگر کسی کو انتظار کرنا پڑتا ہے تو اسے باعزت طریقے سے بٹھایا جاتا ہے۔ واقعی ان سنٹرز پر جا کر احساس ہوتا ہے کہ ہمارا ملک ترقی کی طرف بڑی تیزی سے قدم بڑھا رہا ہے۔
ہماری حکومت کو اس اہم ادارے کو مزید ترقی دینی چاہیے تاکہ نادرا کے مستقبل کے میں ایسے فائدے ہوں کہ ہماری جیب میں صرف شناختی کارڈ ہی ہمارا، اے ٹی ایم کارڈ بھی ہو، گاڑی کےکاغذات ، ڈرائیونگ لائسنس ، اسلحہ لائسنس ، سروس کارڈ ، پاسپورٹ سب کچھ ایک ہی کارڈ میں ہو، امید ہے حکومت اس پر توجہ دے گی اور موجودہ چیرمین نادرا عثمان مبین نے اسی طرح محنت جاری رکھی تو ایک دن یہ خواب پورا ہو گا۔
انشاءاللہ
Picture of the day 07/01/2019 Nambal elementary school