بریڈفورڈ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص اللہ دتہ کو مختلف سٹرورں پر ساٹھ ہزار کی خریداری کرنے پر جیل بھیج دیا گیا کیونکہ اس کے اکائونٹ میں ایک پیسہ نہیں تھا۔ مگر جب اس نے پہلی بار اڑسٹھ پونڈز کی خریداری کی تو اسے اندازہ ہوا کہ کارڈ کے سافٹ وئیر میں کوئی خرابی ہونے کے باعث سٹور نے نہ صرف اس کا کارڈ قبول کر لیا بلکہ سٹور کا کمپیوٹر کسی قسم کے دھوکے کو بھی نہ پکڑ سکا۔
اسی سے اللہ دتہ کو آئیڈیا آیا اور اس نے اسی سٹور کی مختلف بر انچوں سے دل کھول کر نہ صرف خود شاپنگ کی بلکہ اپنے دوستوں کو بھی کارڈ دیا تاکہ وہ بھی اپنی ضروریات زندگی کا چیزیں خرید سکیں۔اس نے مذکورہ کارڈ کوئی ایک سو سڑسٹھ دفعہ استعمال کیا۔مگر بالآخر پکرا گیا۔ اللہ دتہ نے مذکورہ سٹور کی چودہ مختلف برانچوں میں خریداری کی۔
عدالت میں بتایا گیا کہ پہلی بار ہی سٹور کی مشین (ٹل) کو کارڈ قبول کرنے سے انکار کر دینا چاہئیے تھا مگر مشین معاملہ تشخیص نہ کرسکی جس کی بنا پر اللہ دتہ جس کے پاس اپنا گھر بھی نہیں ہے اور وہ سڑکوں پر سوتا ہے اور نشئی بھی ہے اس نے چین سٹور کو ساٹھ ہزار کا چونا لگا دیا۔
Bradford; Allah Ditta a homeless man used a ‘magic cash card’ to go on a £60k spending spree in Tesco, raiding branches across the north of England 167 times and even loaning the card to his friends.
Father-of-two Allah Ditta, 49, from Bradford, realised that there was a glitch with his card when a £68 transaction at Tesco went through, even though he had no money in his account.
Together with friends, the drug addict then went on a spending spree at 14 Tesco shops in Bradford, Leeds, Garforth, Oldham and Manchester.
Ditta has now been jailed for two years and three months for spotting the software glitch and ‘milking it for all it was worth’.
In total, Ditta and his friends piled their trolleys with luxuries worth £56,683.
Prosecutor Sophie Drake told Bradford Crown Court a software error meant transactions were approved when they should have been declined.