Norway; Chief Justice should take notice of overseas Pakistani suffering in Pakistani court
ناروے ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار عدالتی نظام کو درست کرنے میں اپنی توانائی صرف کریں۔ چوہدری اسماعیل سرور
ہزاروں تارکین وطن پاکستانیوں کے مقدمے عدالتوں میں سال ہا سال سے زیر التو ہیں اور انکا کوئی پُرسان حال نہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار انصاف کی فراہمی کو تیز شفاف اور عدالتی نظام کو بہتر کرنے میں اپنی توانائی صرف کریں ۔ان خیالات کا اظہار پاک ناروے فورم کے صدر چوہدری اسماعیل سرور نے اوسلو میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن پاکستانی پاکستان کی اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگر پاکستان میں انکے مسائل کو حل کرنے کے لیے آج تک کسی حکومتی ادارے نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ دوردراز علاقوں سے انصاف کے حصول کے لیے آنے والوں کو جج صاحبان کی چھٹی،وکیلوں کی ہڑ تالوں ، شہادتوں کے لئے سرکاری اہلکاروں کی غیر حاضری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن کا حل وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کو پابند کیاجائے کہ وہ اپنی غیرحاضری کی بروقت اطلاع پہنچائیں تاکہ سائلین کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چوہدری اسماعیل سرور نے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اورکہا کہ عدالتوں کو روزانہ کی بنیادوں پرزیاد ہ سے زیادہ مقدمات کی سماعت کرنی چاہیے تاکہ لوگوں کو جلد از جلد انصاف مہیا ہو۔
Norway; Ch Ismail Sarwar of Bhadana now settled in Oslo has requested Chief Justice that he should take notice of overseas Pakistani suffering in Pakistani court , He was given great reception for fund raising but he should help the overseas Pakistani.