صوفی محمدیعقوب شہیدگورنمنٹ ہائی سکول ڈھانگری بالافیض پورشریف میں گزشتہ روز24 اکتوبرکو آزادکشمیرحکومت ریاست جموں وکشمیر کا 71 واںیوم تاسیس منایاگیااس حوالے سے ایک پروقار تقریب بزم ادب کے زیراہتمام منعقدہوئی تقریب کی صدارت صدر معلم خالدمحمودنے کی تقریب کاآغاز تلاوت کلام پا ک سے کیاگیاجماعت چہارم کے طالب علم سیدآزادحسین شاہ نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جماعت ہفتم کے طالب علم محمدابوبکرامجداور محمدالطاف جماعت دہم نے ہدیہ نعت پیش کرنے کاشرف حاصل کیاادارہ ہذا کے طلبہ کے درمیان یوم تاسیس کے موضوع پرتقریری مقابلہ منعقدہ ہوا تقریری مقابلہ میں 9 طلبہ نے حصہ لیاتقریری مقابلے میں جماعت نہم کے طالب علم محمدعبداللہ نے پہلی جماعت ششم کے طالب علم حسنین یاسین نے دوسری اورمحمداویس جماعت چہارم اورطلال محمودجماعت ہشتم نے تیسری پوزیشن حاصل کی تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے دیگرطلبہ میں ایان علی جماعت چہارم خیام فریدجماعت سوم عدنان الیاس جماعت ہشتم طیب خطیب جماعت دوم اورحسنین امجدجماعت ششم شامل تھے تقریب سے صدرتقریب خالدمحموداوراساتذہ راجہ محمدافسر اللہ دتہ بسمل قاضی خالدمحمود اورمہمان مدرس احمدفراز نے بھی خطاب کیاتقریب میں نظامت کے فرائض راجہ آفتاب کیانی پی ای ٹی نے انجام دیے محمدسجاد پرائمری مدرس تقریری مقابلہ کے جج تھے محمدابوبکرامجدثاقب الزمان عاطف الزمان محمدزین اورابراش نے ملی نغمے پیش کیے تقریب میں مہمان مدرسین خواجہ محمدفاروق شاد راجہ محمدفاروق ادارہ ہذا کے اساتذہ اورطلبہ نے بھرپورشرکت کی مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ24 اکتوبرکو1947 ء کوآزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کاقیام عمل میں لایاگیاغازی ملت سردار محمدابراہیم خان کواس کاپہلاصدربنایاگیاہم ہرسال24اکتوبرکویوم تاسیس مناتے ہیں مقبوضہ کشمیر اورآزادکشمیر کے شہداء کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کی لازوال قربانیوں کی بدولت ہمیں آزادی کونعمت نصیب ہوئی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے تحریک آزادی کشمیر جاری ہے اس عہدکی تجدیدکرتے ہیں کہ پاکستان اورکشمیر کابچہ بچہ مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے ساتھ ہے کشمیریوں کی جدوجہدرنگ لائے گی اورانشاء اللہ مقبوضہ جلدآزادہوگاہرسال 24اکتوبرکوآزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کایوم تاسیس اس عزم صمیم کے ساتھ منایاجاتاہے کہ کشمیر کی آزادی کاجشن اس دن ہی پورے شایان شان طریقے سے منائیں گے جب مقبوضہ کشمیرپرقابض وغاصب ہندوستانی افواج کاظالمانہ اورغیرقانونی تسلط ختم نہیں ہوجاتا اورکشمیریوں کواپنی مکمل آزادی کی منزل نصیب نہیں ہوجاتی 1939ء میں شروع ہونے والی عالمگیرجنگ عالمی منظرنامہ کوبدل کررکھ دیایورپ مکمل طورہرتباہ وبرباد ہوگیاان حالات میں انگریز استعمارنے نے اپنے ملک کوتعمیروترقی کے لئے اپنی نوآبادیات کوچھوڑنے کافیصلہ کرلیامسلمانان ہندکی زیرک قیادت جوقائداعظم محمدعلی جناح کے ہاتھ میں تھی نے انگریز کے اس ارادے کوبروقت بھانپ لیااورانگریزوں کوسے مطالبہ کیاکہ وہ اس وقت تک ہندوستان کونہ چھوڑیں جب تک یہاں کی دوبڑی قوموں ہندواورمسلمانوں کے درمیان اختلافات کاکوئی مستقل حل نہ نکلے او راس کاواحدحل ہندوستان کودوخودمختار ریاستوں میں تقسیم کرناہے چنانچہ شدیدجدوجہدکے بعدانگریز مسلمانوں کے اس مطالبے کوماننے پرمجبورہوااور3 جون 1947ء کے منصوبے کے مطابق ہندوستانی ریاستوں جن میں کشمیربھی شامل تھاکویہ اختیاردیاگیاکہ وہ ہندوستان یاپاکستان جس ساتھ چاہیں شامل ہوجائیں کشمیرہندوستان کے شمال میں برف پوش پہاڑوں خوب صورت وادیوں پرمشتمل دلفریب خطہ ارضی جویہاں کی مسلمان اکثریت فطری طورپرپاکستان کے ساتھ شامل ہوناچاہتی تھی لیکن ڈوگرہ ہندونے اکثریت کی خواہش کے برعکس ریاست کاالحاق ہندوستان سے کردیاجس پرمقامی آبادی نے شدیداحتجاج شروع کردیاان حالات میں ہندوستان نے اپنی افواج کشمیر میں داخل کرکے احتجاج کرنے والے نوجوانوں کوبزور طاقت دبانے کی کوشش کی جس کے نتیجہ میں مقامی آبادی نے بھی ہتھیار اٹھالیے اوربغاوت پورے ریاست جموں وکشمیر میں پھیل گئی اورمجاہدین نے اپنی قوت بازو کے بل بوتے پر24 ہزارمربع میل کاعلاقہ جس میں شمالی علاقہ جات اورآزادکشمیر یہ علاقہ شامل تھاکوآزادی سے ہمکنار کیااوایک خونی لکیرکودوحصوں میں تقسیم کردیااورکشمیریوں کواپنے ہی علاقے میں آزادی اوحق خودارادیت سے محروم کردیایہ جنت ارضی اپنے ہی مکینوں کے لئے جہنم بنادی گئی 24اکتوبر1947 ء کوآزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کاقیام عمل میں آیایہ آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کا پہلایوم تاسیس تھاتاسیس سے مراد بنیادہے آج24اکتوبر2018 ء کو72واں یوم تاسیس ہے 24اکتوبرصرف یوم تاسیس ہی نہیں بلکہ یہ وہ خاص ایک دن ہے جوآج ہمیں یہ یاددلاتاہے کہ کشمیر ی عوام نے اپنے پیدائشی حق حق خودارادیت کے حصول کے لئے جولہوکے دیپ جلائے تھے وہ ابھی تک بجھے نہیں بلکہ روشن اورتابناک ہیں 1947 ء میں پاکستان کے قیام کے بعدڈوگرہ حکمران تقسیم ہندکے طے شدہ فارمولے سے پرعمل نہ کیاکشمیر کومسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باوجودبھارت میں شامل کرنے کی گھناؤنی سازش کی ڈوگرہ حکمرانوں کے ناپاک عزائم کشمیر ی مسلمانوں نے مسلح جدوجہدکرکے ریاست جموں وکشمیر کاایک حصہ آزادکشمیر آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئے 24اکتوبر1947 ء کوآزادحکومت ریاست جموں وکشمیرکی اپنی حکومت توبن گئی لیکن مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہدآزادی جاری ہے اس حوالے سے اقوام متحدہ سمیت تمام انسانی حقو ق کی علمبردارعالمی تنطیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں کشمیر یوں کوآزادی اس لیے نہیں ملی کہ وہ مسلمان ہیں کشمیریوں کاخون کیوں سستاہے جب کسی غیرمسلم پرکوئی ظلم ہوتاہے توپوری دنیاہمدردی کرناشروع کردیتی ہے اقوام متحدہ کواپنی پاس کردہ قراردادوں پرعملدرآمدکویقینی بنائے اورکشمیر یو ں کی آزادی کے لئے اپنارول اداکرے اورمقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم فوری طورپر بندکروائے بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہاہے سنگین انسانی جرائم میں ملوث ہے بے پناہ ظلم وبربریت کے باوجود بھارتی افواج کی ایک بڑی تعدادکشمیر یوں کوجڈبہ آزادی کوکم نہیں کرسکاظلم کی سیاہ رات جلدختم ہوگی اورمقبوضہ کشمیر کے عوام کوبھی آزادی کی نعمت نصیب ہوگی تقریب کے آخرمیں آزادکشمیر اورمقبوضہ کشمیر کے شہداء کے درجات اسلام کی سربلندی عالم اسلام کے اتحاد پاکستان کی سلامتی وخوشحالی افواج پاکستان کی سرفراز ی مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسلم مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لئے خصوصی دعاکرائی گئی قار ی محمداسرار الحق نے دعاکرائی
Chakswari; 71st Youm e Tasees of Azad Jammu and Kashmir held at high school Dangri Bala, The function was held under the guidance of Khalid Mahmood.
وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت پر آج71یوم تاسین پورے آزاد کشمیر کے سکول میں منایا گیا
71st Youm e Tasees held in Dadyal
وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت پر آج71یوم تاسین پورے آزاد کشمیر کے سکول میں منایا گیا آج گورنمنٹ پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال میں روایتی جوش وجذبہ اور اس عہد کی تجدید کے ساتھ منایا گیا کہ نے جس 24اکتوبر 1948کو یہ خطہ آزاد کرائے تھا اسی طر ح ہم نے اپنے کشمیر کی خفاظت کرنی ہے تفصیلات کے مطا بق پہلی تقریب گورنمنٹ پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال میں جس کے مہمان خصوصی قاری حفیظ رحمن تھے انہوں ہم کو آج عہد کرنا ہے آج ہمارا 71یوم تاسین ہے ہم کو چاہے کہ ہم نے اپنی ملک کی خفاطت کریں اور بھارت بے گنا ہ مسلمانوں کو شہید کر رہے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اس موقع پر ماسٹر ارشد محمود ،راجہ سخاوت محمود اور دیگر نے خطاب کیا دورسری تقریب گورنمنٹ مڈل سکول آڑجٹاں میں منعقدہو ئی تقریب سے راجہ عبدالقیوم ،محمد رفیق ،ساجد لراحمن نے بھی یوم 71تاسین پر روشنی ڈالی آخرمیں دعاکی گئی جس میں کشمیر یوں کی آزادی کے لئے خاص دعا کی گئی
چوہدری نصیر اکبر اور چوہدری جہانگیر اکبر کے اعزاز میں چوہدری عارف آف چلایار نے ظہرانہ دیا
Reception held for Ch Naseer Akbar and Ch Jhangir Akbar
چوہدری نصیر اکبر اور چوہدری جہانگیر اکبر کے اعزاز میں چوہدری عارف آف چلایار نے ظہرانہ دیا۔تفصیل کے مطابق چوہدری نصیر اکبر اور چوہدری جہانگیر اکبر کے اعزاز میں چوہدری عارف آف چلایار نے ظہرانہ دیا۔ظہرانہ میں عوام علاقہ نے شرکت کی۔چوہدری نصیر اکبر اور چوہدری جہانگیر اکبر نے ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چوہدری عارف کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اتنی اچھی دعوت کا اہتمام کیا اور ہم آپ لوگوں کے بھی بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اپنا قیمتی وقت ہمارے لیے نکالا۔انہوں نے کہا کہ ہم مسلم لیگ میں شامل ہوئے ہیں الیکشن کے دوران ہم نے جو فیصلہ کیا تھا وہ بلکل غلطہ تھا وزیر حکومت چوہدری مسعود خالد نے دوسال میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا ہے ہم وزیر حکومت چوہدری مسعود خالد کے ترقیاتی کاموں متاثرہوکر مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے ہیں اور اب ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے جو فیصلہ کیا ہے وہ درست کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں میں سے جو لوگ مسلم لیگ ن میں نہیں ہم ان کو بھی کہتے ہیں کہ وہ بھی ٹائم سے اچھا فیصلہ کریں اور ہمارے ساتھ وزیر حکومت چوہدری مسعود خالد کے قافلے میں شامل ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کا صیح حق دار چوہدری مسعود خالد ہے دس سال گزارے ہیں دو حکومتوں نے ایک روپے کا کام نہیں کروایا تھا لیکن وزیر حکومت نے دوسال میں اتنے کام کروا دئیے ہیں جس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ وزیر حکومت چوہدری مسعود خالد تعمیروترقی کے ہیرو ہیں انشاء اللہ تاریخ میں ان کا نام سنہری خروف میں لکھا جائے گا۔آخر میں چوہدری عارف آف چلایار نے چوہدری نصیر اکبر اور چوہدری جہانگیر اکبر اور عوام علاقہ کا ظہرانہ میں شرکت پر شکریہ اد ا کیا ۔