حاملہ بیوی کو زندہ جلانے والاشقی القلب شوہر گرفتار کر لیا گیا ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کر لی گئی تھانہ مندرہ کی حدود میں واقع گاؤں جھنگ موہری میں چند دن قبل آتش نامی شقی القلب شخص نے اپنی حاملہ بیوی کو زندہ جلا ڈالا تھا شومئی قسمت اس کی موت واقع نہ ہوئی لیکن اس کا جسم ستر فیصد سے زائد جل چکا ہے ذرائع کے مطابق ہولی فیملی ہسپتال منتقل کئے جانے کے دوران اس خاتون کو یہ کہہ کر کہ جب تک وہ یہ بیان نہیں دے گی تو اس کا علاج ناممکن ہو جائے گا انیلا بی بی سے یہ لکھوا لیا گیا کہ آگ اس نے خود لگائی ہے جب کہ خاوند کے دوسری شادی کرنے کے تنازعے کی وجہ اس واقعے کی بنیاد بتائی جا رہی ہے اس دوران انیلا بی بی کے والدین اور دیگر اعزا ء و اقارب نے سی پی او راولپنڈی احسن عباس سے ملاقات کی اور انھیں حقائق بتائے جنھوں نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے تھانہ مندرہ کو ہدایت کی کہ وہ ہولی فیملی ہسپتال جا کر اس عورت کا بیان لیں اور اس کے مطابق کارروائی کریں تھانہ مندرہ کے اہلکاروں کو دیئے گئے اپنے بیان میں انیلا بی بی نے بتا دیا کہ اس کے خاوند نے اسے آگ لگائی ہے انیلا کے اس بیان کے بعد بھی پولیس نے ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی واقعے کی تفصیلات سے جب انسانی حقوق کی وفاقی تنظیم کو آگاہ کیا گیا تو انھوں نے سی پی او راولپنڈی احسن عباس کے علاوہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور انسانی حقوق کی تنظیمات کو بھی آگاہ کیا جس کے بعد سی پی او راولپنڈی نے صحافیوں کو مطلع کیا کہ ملزم آتش گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ اس کے خلاف تعزیزات پاکستان کی دفعہ 324 کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا علاوہ ازیں سی پی او نے پولیس تھانہ مندرہ کے ان اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دے دیا ہے جنھوں نے ان کے واضح حکم کے باوجود ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی
Gujar Khan; The Husband of Aneela Bibi has been arrested for torching his wife in village Jhang Moori, Mandra, in another twist Aneela bibi was at holy family hospital and she was asked to make a statement in which she would say her husband did not burn her and she will then get treatment, which she obliged to save her self.
Police now have called an inquiry in to the case and why the hospital had demanded a fake forced statement. A video was given to pothwar.com of Aneela Bibi which we found to distressing and their for not published.