Serious efforts should be taken to widen Choa main bazaar road
مین بازار چوآ خالصہ کی سڑک کو کشادہ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں
مین بازار چوآ خالصہ کی سڑک کو کشادہ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں شہریوں کی ضلعی اتنظامیہ اور تحصیل انتظامیہ سے مطالبہ سڑک کی تنگی کی وجہ سے چوآ خالصہ شہر کی معاشی ترقی میں روکاٹ بازار کی اہمیت کے پیش نظر اعلی احکام کی طرف سے کوئی اقدامات نہ اٹھائے جانے پر تاجروں اور شہریوں میں مایوسی اور ان کی عدم توجہی کے باعث قدیمی بازار ویران ہو گیا دکاندراروں کے کارو بار ٹھپ ہو گئے سالانہ ٹیکس دینے کے باوجود چوآ خالصہ شہر کو کوئی سہولیات فراہم نہ کرنے سے شہر ویرانی کا منظر پیش کر رہا عوامی حلقوں اور تاجر وں نے حکام بالا سے شہر کی کشادگی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور یہ وہ قدیمی سڑک ہے جو شہر سے ہوتی ہوئی دوبیرن کلاں اورکارپٹ سڑک سکرانہ کو جاتی ہے جس کو حالیہ ہی میں پونے چھ کڑور روپے کی لاگت سے بنائی گئی اگر مین بازار کی سڑک کو کشادہ نہ کیا گیا تو پونے چھ کڑورو سے تیار سڑک سے پاکستانی خزانے کا ضیاع ہو گا
Kallar Syedan; The historical Choa Khalsa bazaar once thriving business centre out side Rawalpindi now left deserted due to the main bazaar road being so narrow that has caused the bazaar to run down with business being deserted, Now the local traders are demanding that action should be taken and efforts should be made to widen the main bazaar road.
حلقہ قانون گو چوآ خالصہ سے شاندار کامیابی کے بعد وہ اس حلقے سے غائب ہو گئے
Choa Khalsa public left disappointed with Raja Parvez Ashraf
حبیب الرحمن قریشی۔۔۔۔۔ عوام کو اکثر شکایت رہتی ہے کہ انتخابات کی کامیابی کے بعد سیاسی اپنے حلقے کا رخ نہیں کرتے یہی کچھ حلقہ قانون گوچوآ خالصہ کی عوام نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے مایوسی اور ناراضگی کی صورت میں کہا کہ حلقہ قانون گو چوآ خالصہ سے شاندار کامیابی کے بعد وہ اس حلقے سے غائب ہو گئے اس حلقے کی عوام سے ووٹ دینے کا شکریہ تک ادانہ کر سکے حالانکہ انھوں نے الیکشن میں چوآ خالصہ کی عوام سے بڑے بڑے وعدے کیے اور اس علاقے کو مثالی علاقہ بنانے کے سبز باغ دکھاتے رہے کہ کامیابی کی صورت میں حلقہ قانون گو چوآ خالصہ کو مثالی حلقہ بناوں گا اور اس حلقے میں پائی جانے والی محرومیوں کو ختم کرونگا ان کی الیکشن میں کامیابی کے بعد حلقہ قانون گو چوآ خالصہ میں تشریف نہ لانے کی وجہ سے ان کے ووٹر ،سپورٹر میں مایوسی چھا ہوئی ہے اور احتجاجاً کہتے ہیں کہ ان کے وعدے اخباری بیانات کے سرخیوں تک محددو ہیں اہلیان چوآ خالصہ ان کے اس رویہ پر مایوس ہیں اور لمبی آہ بھرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بے حسوں کی بے حسی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے