راولپنڈی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے ریڑھی (ٹھیلے)بازار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تاکہ باقی بازاروں کو ٹھیلوں سے پاک کیا جاسکے۔ادھرراولپنڈی کے شہریوں نے تجاوزات کےخلاف آج سے شروع ہونے والے آپریشن کا خیر مقدم کیا ہے۔راولپنڈی کے علاقے راجہ بازار،باڑہ، گنجمنڈی،سٹی صدر روڈ، جامع مسجد روڈ،بنی،مری روڈ، اصغر مال روڈ،کمرشل مارکیٹ،صادق آباد،کری روڈ،چاہ سلطان،فیض آباد،پیر ودھائی،اڈیالہ روڈ،مورگاہ،گلریز،ہائی کورٹ روڈ،چکلالہ سکیم تھری،صدر،مصریال روڈ،پیر ودھائی موڑ،22نمبرچونگی،ٹنچ بھاٹہ ،بکرا منڈی،کلمہ چوک سمیت دیگر اہم علاقوں میں تجاوزات اور فٹ پاتھوں پر قبضوں نے شہریوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔جبکہ ٹریفک سمیت دیگر مسائل بھی تجاوزات کے باعث بڑھے ہوئےہیں۔جن پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔اس صورتحال کا نوٹس لاہورہائی کورٹ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے 2015میں انوار ڈار کی انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے زریعے دائر رٹ پر لیا تھا۔جس میں شہر و کینٹ میں تجاوزات،بے ہنگم پارکنگ ،غیر معیاری سپیڈ بریکرز،کیٹ آئیز،نالوں اور نالہ لئی کے رائیٹ آف وے پر تعمیرات اورآبادی کےاندر آئل ٹینکرز ڈپو سمیت دیگر مسائل پر عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیاتھا۔عدالت عالیہ نے رٹ نمٹاتےہوئے ہدایات جار ی کی
تھیں۔لیکن میونسپل ادارے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکام ہوئے تو توہین عدالت کی درخواستیں دائرکی گئیں تھیں مگر جسٹس عبادالرحمن لودھی کے احکامات کو انٹرا کورٹ اپیلیں(آئی سی اے)دائر کرکے حکم امتناعی لے کر توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت تک رکوادی گئی تھی۔جس کے ساتھ ہی تجاوزات کے خاتمے کا کام بھی سرد خانے کی نذر ہوگیا تھا۔ادھر زرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن راولپنڈی،ضلع کونسل اور دونوں کنٹونمنٹس کی انتظامیہ نے آج(پیر)سے آپریشن کیلئے تیاریاں مکمل کررکھی ہیں۔اور شہریوں نے امید ظاہر کی ہےکہ آپریشن کی سپرویژن بے شک ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کریں لیکن عدلیہ کو بھی اپنی نگرانی برقرار رکھنی چاہیے۔ضلعی حکومت ریڑھی بازار قائم کرنے کےخواب کوعملی جامہ پہنائے تاکہ لوگ بے روزگار بھی نہ ہوں۔
Rawalpindi; The Rawalpindi authorities have announced to establish stalls bazaar in order to end menace of the encroachment in the city. Th decision was taken after after failed encroachment orders.
The only people seen walking on the streets in the garrison city are those who cannot afford cars or are unable to flag down a public van or taxi. Navigating the maze of traffic is much more of a challenge if you are on foot. With a few exceptions, there are no footpaths left in Rawalpindi.
In crowded markets, shopkeepers and hawkers encroach on the pavement. Without a footpath to walk on, it takes a lot of skill to weave through the assorted obstructions to get to one’s destination.
“I think it has gone from bad to worse, especially in Raja Bazaar and the surrounding area. There is no place to park the increasing number of cars, so they block the footpath. Pedestrians who want to use the footpath face obstructions because of vendors who set up everything from second-hand garments to tea stalls on the pavement. Even in residential areas, if there are any footpaths, they have been encroached upon.