راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کے اجلاس میں شہر کی خستہ ہال سڑکوں کی ازسرنو تعمیر اور دیگر بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے 60 کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی گئی جبکہ مذبحہ خانے، کار، موٹر سائیکل پارکنگ اور میونسپل لیٹرینوں پر مشتمل شہر کے 3ٹھیکے بھی 9ماہ کی مدت کے لئے سوا 3کروڑ روپے میں نیلام کر دیئے گئے، اجلاس میں کارپوریشن کے بعض افسران کے غیرذمہ دارانہ رویوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئندہ انہیں ہر اجلاس میں اپنی شرکت بروقت یقینی بنانے کا حکم دیا گیا، پیر کے روز راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کا اجلاس ڈپٹی میئر چوہدری طارق کی صدارت میں ہوا اجلاس میں میئر راولپنڈی سردار نسیم اور کارپوریشن کے افسران سمیت یونین کونسل کے چیئرمین اور دیگر شریک تھے، اجلاس میں کارپوریشن کے چیف آفیسرسمیت دیگر متعلقہ شعبوں کے سربراہان کی غیرحاضری اور رویئے پر منتخب اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے ان افسران کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر چیف افسر شفقت رضا پر غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات مافیا کی سرپرستی جیسے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ شعبہ تجاوزات، فنانس، انفرا سٹرکچر اور پلاننگ سمیت دیگر شعبوں کے میونسپل افسران بھی مختلف یونین کونسلوں کے دیرینہ مسائل میں دلچسپی لینے
اور ان کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں لیتے، چیف افسر سمیت میونسپل افسران کی ہٹ دھرمی کے باعث شہر میں غیرقانونی تعمیرات، رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں اور تجاوزات کی بھرمار ہو چکی ہے۔ لائٹیں خراب ہونے کے باعث گلیاں اور سڑکیں مکمل اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہیں پینے کے پانی اور صفائی کی صورتحال ابتر ہو چکی ہے، واسا اور محکمہ گیس نے سڑکوں کو توڑ کر تہس نہس کر دیا ہے، اس موقع پر منتخب اراکین نے متفقہ مطالبہ کیا کہ شہر میں تجاوزات کے ذمہ دار میونسپل افسر ریگولیشن پیر شہزاد گوہر اور غیر قانونی تعمیرات کےمبینہ مرتکب میونسپل افسر پلاننگ شہزاد حیدر کے ساتھ چیف افسر شفقت رضا کو فوری طور تبدیل کیا جائے، اس موقع پر میئر راولپنڈی سردار نسیم نے منتخب اراکین کی جانب سے لائٹوں کی خرابی، پانی کے بحران، تجاوزات کی بھرمار، رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں اور غیر قانونی تعمیرات سے متعلق شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے چیف افسر شفقت رضا سمیت تمام میونسپل افسران کو 15دن کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ وہ شہر میں عوامی شکایات سے متعلق نہ صرف منتخب اراکین کی بات سنیں بلکہ شکایات کے فوری ازالے کے لئے اقدامات کریں۔ انہوں نے میونسپل افسر ریگولیشن پیر شہزاد گوہر اور میونسپل افسر پلاننگ شہزاد حیدر کو ہدایت کی کہ شہر میں تجاوزات کے خلاف بلاتفریق آپریشن دوبارہ شروع کریں اور ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت شہر سے تمام غیر قانونی رکاوٹیں دور کی جائیں، سردار نسیم نے کہا کہ بلدیاتی نظام کی تبدیلی کی اطلاعات کی وجہ سے ورلڈ بنک نے بھی گرانٹ روک لی تھی جس وجہ سے جو ترقیاتی سکیمیں اب تک مکمل ہو جانی چاہیں تھیں ان پر تاحال کام شروع بھی نہیں ہو سکا تاہم اب ورلڈ بنک نے گرانٹ جاری کر دی ہے اور جلد ترقی کا نیا باب کھلے گا، انہوں نے کہا کہ ہم انیس بیس کے فرق سے تعمیر ہونے والی عمارتوں کو بمعہ فائن فیس وصول کر کے ریگولرائز کرنے کیلئے اپنی تجاویز حکومت پنجاب بھیج رکھی ہیں جن کی منظوری سے ادارے کو کروڑوں روپے کی آمدن ہوگی، قبل ازیں ورلڈ بنک اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت شہر بھر میں مجموعی طور پر کروڑوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی، ترقیاتی فنڈز میں ورلڈ بنک کی جانب سے ملنے والی 10کروڑ40لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ بھی شامل ہے۔
Rawalpindi; Rawalpindi Municipal corporation held a meeting in which it was announced to carry out 60 Caror rupees development projects in Rawalpindi.
The World Bank has put in 10 Caror 40 Lakh rupees in to the development project. In the meeting it was also discuss to tackle various obstacles facing the corporation and raising 3.15 Caror rupees via auction.