Rawalpindi; Man shot dead in Ranotra, Chak Bale Khan
چک بیلی خان کے نواحی موضع رنوترہ میں 65سالہ شخص کو رات کو سوتے ہوئے گولی مار کر قتل کر دیا گیا
چک بیلی خان کے نواحی موضع رنوترہ میں 65سالہ شخص کو رات کو سوتے ہوئے گولی مار کر قتل کر دیا گیاضمیر حسین ولد امیر خان سکنہ رنوترہ اپنے گھر کے صحن میں سویا ہوا تھا کہ کسی نے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا پولیس کو اہل خانہ کی بجائے گاؤں میں سے کسی شخص نے رات ڈھائی بجے اطلاع دی تو چک بیلی خان پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر لاش قبضے میں لی اور مقتول کی بہن قدرت زوجہ محمد سلیم کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 182درج کر لیامقتول کے بیوی بچوں کی جانب سے پولیس کو مطلع نہ کرنے پر قتل کا شبہ اہلِ خانہ پر کیا جا رہا ہے تاہم اس ضمن میں چونترہ پولیس سے مقدمہ کی تفصیلات جاننے کے لئے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہی جس سے یہ شبہ بھی کیا جا رہا ہے کہ پولیس ملزمان تک پہنچ چکی ہے اور انہیں محفوظ راستہ دینے کے لئے سودے بازی کر رہی ہے
Rawalpindi; Zameer Hussain son of Ameer Khan was sleeping at his home in village Ranotra when his killer walked in and shot him dead, Chauntra police are investigating the murder.
چک بیلی خان اندرون شہر مین روڈ کے لنک راستوں پر رکشوں اور گاڑیوں والوں نے اڈے بنا لئے
چک بیلی خان اندرون شہر مین روڈ کے لنک راستوں پر رکشوں اور گاڑیوں والوں نے اڈے بنا لئے ہیں جس کے باعث لنک راستوں پر جانے والی گاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ڈرائیورں کے اس عمل سے مین رڈ پر بھی اکثر ٹریفک بلاک رہتی ہے خاص کر سکول اوقات میں تو ٹریفک کئی کئی گھنٹوں کے لئے جام ہو جاتی ہے ٹریفک وارڈنز اس دوران نظر بھی نہیں آتے اور اگر کبھی کبھار نظر آ بھی جائیں تو شہر سے باہر اپنے شکار تلاش کرتے نظر آتے ہیں علاوہ ازیں ہر ہول سیل والے دکاندار نے اپنی اپنی دکان کے سامنے کسی نہ کسی مضافاتی دیہات کا اڈہ بھی بنایا ہوا ہے جو ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے عوامی حلقوں نے ٹریفک حکام اور بالخصوص سی ٹی اور راولپنڈی سے اصلاح احوال کی اپیل کی ہے
چک بیلی خان تا راولپنڈی روڈ پر سڑک کنارے مردار پھینکنا معمول بنا ہوا ہے
چک بیلی خان تا راولپنڈی روڈ پر سڑک کنارے مردار پھینکنا معمول بنا ہوا ہے لوگوں کے گھروں میں مرنے والے کتے ، بلیاں اور دیگر مردہ جانور گھروں سے نکال کرسڑک کنارے پھینک دئیے جاتے ہیں جو گذرنے والوں کو اذیت میں مبتلا کر دیتے ہیں پھیلنے والی بدبو اور تعفن صرف انھی جانوروں سے ہی نہیں بلکہ روزانہ رات کو جنگلی حیات کا شکار کرنے والے شکاری بھی اس میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور شکار کردہ مردہ جانور سڑک کنارے پھینک دیتے ہیں ان مرداروں سے پھیلنے والی بدبو اور بیماریوں سے کس نے نمٹنا ہے اس کا کوئی ذمہ نہیں لیتا متاثرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ چک بیلی خان روڈ پر ہونے والے ان واقعات کا نوٹس لیا جائے۔