بڑی بیٹی کی شادی کے بعد تنازعہ کے نتیجے میں داماد کے ہاتھوںقتل ہونےوالی ایک خاتون کے شوہر نے عدالت کوبتایا کہ اس کی بیوی نے کبھی بھی خودکشی کاارادہ ظاہر نہیں کیا اوراس حوالے سے کچھ نہین بتایا تھا۔بتایاجاتاہے کہ 31سالہ محمد تفہام نے 5 بچوں کی 46 سالہ خاتون رحمٰن بیگم کو اپنی بیٹی 25 سالہ عائشہ گلریز کو ملزم کے پاس سے فرار ہوکر اپنے دیرینہ بوائے فرینڈ کے پاس جانے میں مدد کرنے کے شبہے میں اپنی ساس کو چھری کے وار کرکے ہلاک کردیاتھا۔ استغاثہ کے مطابق گلریز پاکستان میں والدین کی مرضی سے تفہام کے ساتھ ہونے والی شادی کے باوجود اپنے کزن سے ملتی تھی جو ستمبر2016میں برطانیہ آگیاتھا۔ مانچسٹر منشل سٹریٹ کرائون کورٹ کوبتایا گیا کہ ساتھ رہنے پر دونوں کے درمیان مسلسل جھگڑا رہتاتھا اور ملزم نے 3 سال تک اپنے ساتھ رہنے کے بعد ہی تاکہ وہ برطانیہ میں قیام کرسکے اسے طلاق دی تھی، عدالت کوبتایاگیا کہ تفہام نے اپنی ساس رحمٰن بیگم کو اپنی بیٹی کو اپنا سامان لے جانے کاموقع دینے کیلئے ملزم کو بہانےسے گھر سے باہر بھیجنے پر غصے میں آکر کچن کی 12 انچ لمبی چھری سےقتل کیاتھا ، یہ بھی بتایا گیا کہملزم نے قتل کوخودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی ۔ مقتولہ کے شوہر نے عدالت کوبتایا کہ اس کی اہلیہ جو رخسانہ کے نام سے معروف تھی قتل
والے دن بہت خوش تھی اورچکن کری بنانےکے بارے میں مذاق کررہی تھی لیکن اسے یہ سالن کھانا نصیب نہیں ہوا ،وہ 7 فروری کو اپنے کچن میں خون میں نہائی ہوئی پائی گئی تھی ،کیوسی اینڈریو تھومس نے جب اس سے سوال کیا کہ کیا رخسانہ نے اس رات اس سے کہاتھا کہ کیا اس نے یہ بتایاتھا کہ وہ خودکشی کاسوچ رہی ہے تو اس نے کہا کہ نہیں وہ خودکشی کیوں کرتی ؟۔اس کوکوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا وہ سعودی عرب اورپاکستان میں6 ہفتے کی تعطیلات منانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، گزشتہ ہفتہ گواہی دیتے ہوئے مقتولہ کی بیٹی عائشہ گلریز نے بتایا کہ اس کے والد کو اس کے بوائے فرینڈ ملک کے ساتھ اس کے تعلقات منظور نہیں تھے اور اس نے صرف باپ کی خوشی کیلئے تفہام سے شادی پر رضامند ہوئی تھی۔لیکن میری ماں نے کبھی بوائے فرینڈ کے ساتھ تعلقات پر اعتراض نہیں کیا ،عدالت کوبتایاگیا کہ اس فیملی کی ایک اور بیٹی کی بھی ارینج میرج ہوئی ہے اور اس کابھی ایک بوائے فرینڈ موجود ہے۔جرح کے دوران مقتولہ کے شوہر نے اس بات کی تردید کی کہ بیٹیوں کی تربیت کے مسئلے پر اس کا بیوی سے جھگڑا رہتاتھا اوروہ کئی مہینے سے بیوی سے علیحدہ رہتاتھا ،انھوں نے کہا کہ ہم 25سال سے ساتھ رہتے تھے اور کبھی علیحدہ نہیں ہوئے ۔
Manchester; Muhammad Tafhim, 31, is alleged to have murdered Rahman Begum, 46, at her home in Rochdale after his wife, Aysha, 25, left him to move back in with her long-term boyfriend in Bradford. Aysha continued seeing her partner despite entering into an arranged marriage in Pakistan with Tafhim, a cousin on her father’s side, who joined her in the UK in September 2016.
Manchester Minshull Street Crown Court heard the couple needed to live together for three years so Tafhim could stay in the country but the pair constantly argued and eventually Aysha asked him for a divorce, which he refused.
Aysha went back to her boyfriend on February 4 this year and two days later Mrs Begum helped trick the defendant into leaving their home in Clement Royds Street while Aysha returned with her boyfriend and hurriedly threw her belongings into bin bags and carrier bags before the lovers drove off.
On February 7, the mother of five was found lying on her kitchen floor with blood around her and a knife in her hand. She was pronounced dead at the scene when paramedics arrived. A post-mortem examination found she had suffered three major stab wounds to the front of her body and one of them passed through her breast bone and right through her heart.
The Crown say Tafhim killed Mrs Begum in anger and then placed the 12in kitchen knife in her hand to make the death appear as a suicide. Aysha told detectives that her mother had no reason to kill herself. Tafhim denies murder. The trial continues