سب ڈوثر ن ڈڈیال کے شمالی علاقہ جات کے سماجی راہنما اور تعلیمی کمیٹی وادی چلایار کے راہنما عبدالرشید چوہدری آف برطانیہ لندن نے کہا ہے جو نمائندے اپنے حلقہ انتخابات جس ٹائم تعلیم کے اداروں اور سٹرکوں پر توجہ دیتے ہیں وہ نمائندے لوکوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنالیتے ہیں ہماری دھرتی کے موجودہ ایم ایل اے وزیرے حکومت شہر ی امور وزیر دفاع چوہدری مسعود خالد کی دوسالہ کارگردگی دیکھ کر انھیں مبار ک دیتا ہوں کیونکہ انہوں نے خصوصی دلچسپی لیکر اپنے اپنے علاقہ کے سب دیرنیہ مطالبے دانگلی ڈڈیال ڈڈیال سٹرک کے علاوہ ڈڈیال سیاکھ ،ڈڈیال کھٹاڑدلاؤر خان سٹرکات پختگی کی وہ بھی قابل تعریف ہے اس کے علاوہ لنک سٹرکوں کی پختگی اور تکمیل سے عوام علاقہ کے مسائل اب اُن کی دیلزپرحل ہو رہے ہیں ماضی پی پی پی کی حکومت نے سابق دور تجوریا ں اور شاملاتوں پر قبضہ کے علاوہ کچھ نہیں کیا انہوں نے اپنے نمائندے سے مطالبہ کیا ہے جہاں انہوں سٹرکوں یہ خصوصی توجہ دی ہے وہاں میر ا مطالبہ ہے ایک تارکیں وطن ہونے کے ناطے اس علاقہ کے دیرنیہ مطالبات تعلیم شعبہ کو تیزکیا جائے مطالبہ ہے چلایا ر گرلزسکول میں فوری طوری سٹاف اور مڈل کادرجہ اور سٹاف مہیاکیاجائے جبکہ بوائے سکول کوبھی مڈل کا درجہ دیا جائے جبکہ اس کے علاوہ چلایار تاڈڈیال سٹرک کی حالت کو دیکھ کر منجوڈاروں کے کھنڈات نظر آتے ہیں فوری طور پر پختہ کیا جائے حالیہ بارشوں میں ڈڈیال تاچلایار سٹرک ایک بار پھر کھنڈات بن چکی ہے انہوں نے وزیرحکومت وشہر ی دفاع سے مطالبہ کیا وہ سٹرک کی مرمتی کیلئے فوری اقدمات کریں ایک مریض کو ڈڈیاک ہسپتال لانا مشکل ہو چکا ہے انہوں نے کہا ڈڈیال ناعہ چلایار کے ملحقہ سٹرک پر جو پلی ٹوٹ گئی تھی اس کو چلایار کی دھرتی کے رفاہی کارکن چوہدری مشتاق آف چلایار اپنی مدآپ کے تحت تقربیاً40لاکھ کی لاگت سے پلی کو تعمیر کردیا یہ ربطہ سٹرک عوام علاقہ کو وادی سنہسہ سب ڈوثرن سے ملاتی ہے چوہدری عبدالرشید نے کہا وزیرحکومت جوان دنوں برطانیہ سے واپسی پر ملاقات کروں گا اور انھیں چلاریا ر گرلزسکول اور تعلیم مسائل سے آگا ہ کروگا ۔
دنیا کے مختلف خطرئے ناک بیماریوں کی لپیٹ میں ہیں
ممتاز طیب اعلی حضرت حکیم طارق فاضل نے کہا عالمی ادارہ صحت نے حالیہ جو سروے دیا ہے اس کی رپورٹ کے مطابق پوری دنیامیں بیماریوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے بیماریوں کے پھلاؤ سے جہاں دنیا میں اضافہ ہو رہا ہے وہاں ہماری دھرتی اسلامیہ جموریہ پاکستان کے علاوہ آزاد خطہ میں بھی ان بیماریوں کے اثر ات ظاہر ہو نا شروع ہو چکے ہیں حفظان صحت اور دیگر سماجی تنظیموں کو ان کا نوٹس لیتے ہو ئے ان فوری بیماریوں کی آگاہی کیلئے سب ڈوثرن میں سمینار کا عنقاد کراکر لوگوں کو اان بیماریوں سے بچے کیلئے ااگاہی دی جائے سمینار میں ماہر طیب اور دیگر کوالفائیڈ ڈاکٹر صاحباں جو پروفسیر آرسرچ ہو ں مدعو کیا کیا جائے تاکہ بیماریوں کا بھر وقت علاج معالجہ ہو سکے جبکہ حکیم محمد طارق نے کہا حکمت ایک مشکل کا م ہے لوگوں کے اندار اب ایک شخور آچکا ہے گزشتہ ریسر چ کا منظور شدہ ادارہ ہے اس ریسرچ کو نسل کی تصدیق کے بعد طیب یونان ادویات تیار ہو کر کونسل طیب کی منظور کے بعد مندطیب مریض کے مرض کے مطابق تحشض نے میں پورے ثوق سے کیہ سکتا جوطیب بنص دیکھ کر مرض کی تخشض کر تا ہے اور اس کی دوائی سے مریض کو بہتری ہو تی ہے یہ کونسل وزیرصحت حکومت پاکستان سے منظور شد ہ ہے طیبی اگر ہم عالمی ادارہ صحت کے سرور کے مطابق دیکھیں دنیا کے مختلف خطرئے ناک بیماریوں کی لپیٹ میں ہیں