پوری تحصیل ڈڈیال کی ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے صرف پانچ چھ ٹریفک پولیس اہلکار تعینات ،تفصیلا ت کے مطابق اس وقت تحصیل ڈڈیال میں ٹریفک کا اژادھا منہ کھولے کھڑا ہے حبیب بینک آڑہ جٹاں سے لیکر مقبول بٹ شہید چوک تک صرف دو اہلکار تعینات جبکہ ٹریفک پولیس انچارج کے ہمراہ چالان کاٹنے کے لیے دو اہلکار ہوتے ہیں مقبول بٹ شہید چوک سے لیکر آڑہ جٹاں تک ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے ٹریفک جام ہونا معمول بن چکا ہے بازار میں غلط پارکنگ کی وجہ سے پیدل چلنا دشوار ہوچکا ہے یاد رہے کہ چکسواری، پلاک، جرائی ،پرائی،کالاڈب، راجدھانی، ناڑ سمیت دیگر علاقوں کی گاڑیاں راولپنڈی جانے کے لیے تحصیل ڈڈیال میں سے گزرتی ہیں جس کی بدولت ڈڈیال میں ٹریفک کا حجم دن بدن بڑھ رہا ہے ٹریفک پولیس ڈڈیال کی نفری کم ہونے کی وجہ سے ٹریفک کو کنٹرول کرنا ناممکن ہوچکا ہے ارباب اختیار ڈڈیال میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کی نفری میں اضافہ کریں تاکہ ڈڈیال میں بڑھتے ہوئے ٹریفک کے ہجوم کو کنٹرولر کرنے میں مدد مل سکے۔
محکمہ تعلیم میں بہتری کس طرح آئے جہاں پر بااثر اساتذہ کے تبادلہ جات نہیں ہوتے
محکمہ تعلیم میں بہتری کس طرح آئے جہاں پر بااثر اساتذہ کے تبادلہ جات نہیں ہوتے تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر کی طرح تحصیل ڈڈیال میں بہت ساری تعلیمی ادارہ جات گورنمنٹ پائلٹ ہائی سکول ڈڈیال، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول رٹہ، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول سورکھی، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بہاری، گورنمنٹ بوئز مڈل سکول آڑہ جٹاں، گورنمنٹ مڈل سکول ٹھارہ، گورنمنٹ مڈل سکول کٹھاڑ سمیت دیگر میں تعینات اساتذہ جن کو متعلقہ ادارہ جات میں تعینات ہوئے 10,10 اور 15,15 سال ہوچکے ہیں اور ان اساتذہ نے وہاں پر اپنی حکمرانی قائم کررکھی ہے ان کی حکمرانی کا یہ عالم ہے کہ وہ دوسرے اساتذہ کا تبادلہ تک کروا دیتے ہیں دس دس پندرہ پندرہ سال ایک ہی جگہ پر تعینات ان اساتذہ نے اساتذہ تنظیمی کی سیاست اور سیاسی اثرو رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے سکولوں کو اپنی جاگیر بنا کر اپنے تنظیمی اسٹیشن قائم کررکھے ہیں ان بااثر اساتذہ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس، ڈویژنل آفس سمیت محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ دفاتر میں رابطے ہیں محکمہ تعلیم ان بااثر اساتذہ کے سامنے بے بس ہوچکا ہے گورنمنٹ رولز کو استعمال کرتے ہوئے ان اساتذہ کے تبادلہ جات کو یقینی بنایا جائے ایسے اساتذہ جن کو ایک ہی سکول میں تعینات ہوئے عرصہ دراز ہو چکا ہے ان کے تبادلہ جات سے سکولز کے تعلیمی ماحول میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور معیار تعلیم کو بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی وزیراعظم آزادکشمیر،وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم سمیت دیگر اعلیٰ احکام قبضہ اساتذہ سکولز کے تبادلہ جات کرانے میں اپنا کردار ادا کریں