DailyNews

اسلام آباد ہائی وے لاکھوں شہر یوں کیلئے درد سر بلکہ وبال جان بن گئی

Rawalpindi; Islamabad highway turns in to nightmare for commuters

Rawalpindi; Islamabad highway turns in to nightmare for commuters

The daily commute on the Islamabad Expressway from Koral to Rawat, or the other way, has become a nightmare for commuters since traffic remains clogged for hours on this stretch of the road with no apparent solutions in the sight. The government had converted the route into a signal-free corridor in 2017. But it seems the problems continue in 2018.

کورال چوک سے جی ٹی روڈ روات تک اسلام آباد ہائی وے لاکھوں شہر یوں کیلئے درد سر بلکہ وبال جان بن گئی ہے۔ ٹریفک کے دبائو کی وجہ سے یہاں ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے۔ ٹریفک حادثات لو گوں کی جان لے رہے ہیں ۔ گڑھوں کی وجہ سے گا ڑیاں تباہ ہو رہی ہیں۔ وقت ضائع ہو ر ہا ہے۔ لاکھوں شہر یوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے مگر سی ڈی اے اور وفاقی حکومت کو کوئی احساس نہیں ہے۔سابق وزیر اعظم شاہد خا قان عبا سی نے سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ فوری طور پر یہ پراجیکٹ شروع کیا جا ئے مگر حکومت بدلتے ہی سی ڈی اے نے کورال چوک سے جی ٹی روڈ تک ہائی وے کو آٹھ رویہ سگنل فری شا ہراہ بنا نے کے پراجیکٹ کی فائل سرد خانے میں ڈال دی۔ہائی وے پر واقع آ بادیوں کورنگ ٹائون ، پاکستان ٹائون ، جو ڈیشل ٹائون ، میڈیا ٹائون ، پی ڈبلیو ڈی سو سائٹی ، پولیس فائونڈیشن سکیم ، بحریہ سمیت دیگر آ بادیوں کے مکینوں نے نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) نا صر الملک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی ڈی اے کے روایتی سرخ فیتے کا نوٹس لیں اور ٹینڈر پرا سیس شروع کرائیں۔ یاد رہے کہ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 24 مئی کے اجلاس میں دس ارب ستر کروڑ روپے کے پی سی ون کی منظوری دی تھی۔شاہد خا قان عبا سی نے اس پراجیکٹ کیلئے دس ارب روپے ایلو کیٹ کرنے کی منظوری دی تھی۔ ایک
ارب ر وپیہ جون میں ریلیز ہو نا تھا جو نہیں کیا گیا۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے مگر سی ڈی اے کا موقف ہے کہ جب تک ایکنک پی سی ون کی منظوری نہیں دیتا اس وقت تک ٹینڈر پرا سیس شروع کرنا ممکن نہیں ہے۔

 

Show More

Related Articles

Back to top button