کلر سیداں سوموار بازا ر لاکھوں افراد کے لیے درد سر بن گیا
Kallar Syedan market nigtmare for local residents
کلر سیداں شہر کے وسط میں چوآ روڈ پر قائم منڈی مویشیاں کے نام پر سوموار بازا ر لاکھوں افراد کے لیے درد سر بن گیا ،منڈی مویشیاں میں مویشیوں کے علاوہ ضرورت کی ہر شے دستیاب ہوتی ہے ۔تما م ٹھیلے تہہ بازاری اور ریڑھیاں دن تین بجے کے بعد چوآ روڈ پر منتقل کر کے سڑک کو آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ برسہا برس سے جاری ہے ہر پیر کے روز چوآ روڈ رات نو بجے تک بند رہتی ہے ۔ذمہ داران اہلکار ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں ۔نہ صرف تحصیل کلر سیداں بلکہ شرقی گوجرخان اور آزاد کشمیر کے ڈڈیال ،پلاک، اسلام گڑھ،چکسواری، ناڑ،گل پور ،راج دھانی اور دیگر علاقوں کی مسافر گاڑیاں گھنٹوں اس غیر قانونی ہجوم میں پھنسی رہتی ہیں پنجاب حکومت اور انتظامیہ نے سرکاری جگہ نہ ہونے کے باوجود سڑک کنارے منڈی مویشیاں لگا رکھی ہے ۔بلدیہ کلر سیداں کے اہلکاروں اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے سڑک سے گزرنے والی ہزاروں مسافر گاڑیوں کے علاوہ مقامی افرادکو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ سلسلہ رات گئے جاری رہتا ہے ۔کوئی لوگوں کا پرسان حال نہیں ہے شہریوں نے منڈی کو فوری کھلی جگہ پر منتقل کرنے ٹھیکیدار اور اہلکاروں کے نیٹ ورک کو توڑنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
رشتہ کے انکار پر شروع ہونے والی لڑائی سکول تک جا پہنچی
رشتہ کے انکار پر شروع ہونے والی لڑائی سکول تک جا پہنچی۔دونوں فریقین کی خواتین چھٹی کے وقت سکول پہنچ گئیں اور مخالف بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ۔ کارروائی کیلئے دونوں طرف سے فریقین درخواستیں لے کر تھانے پہنچ گئے تاہم معززین علاقہ نے بیچ بچاؤ کروا کر معاملات کو ختم کروا دیا۔گزشتہ روز نواحی علاقہ میں سکول کی طالبات چھٹی پر اپنے اپنے گھروں کو جا رہی تھیں کہ اسی دوران خواتین بھی ان کے راستے میں آ گئیں اورآپس میں گتھم گتھا ہو گئیں ۔اس موقع پر بچیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر ان کے بڑے درخواستیں لے کر تھانے پہنچ گئے ۔تفتیشی آفیسر نے جمعرات کے روز دونوں فریقین کو تھانے طلب کیا گیا تھا جہاں معززین علاقہ بھی پہنچ گئے اور انہوں نے مداخلت کر کے دونوں کو اپنی اپنی درخواستیں واپس لینے پر مجبور کر دیا۔ اس طرح رشتہ کے تنازع پر دو گروپوں میں پائی جانے والی مخاصمت کو وقتی طور پر ختم کروا دیا گیا ۔
کلر سیداں میں چوری اور راہزنی کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ
کلر سیداں میں چوری اور راہزنی کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ،پولیس اہلکاروں کی سار ی توجہ رمضان کے مہینے میں بھی لوگوں کی جیبوں پر لگی ہوئی ہے ۔روزانہ لوگوں کو دن دیہاڑے بازار میں لوٹ لیا جاتا ہے شہر ہوں یا دیہات لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں ۔کلر سیداں پولیس جرائم پیشہ لوگوں کو قابو کرنے کے بجائے شرفا کے پیچھے پڑی رہتی ہے اور رمضان کے مقدس مہینے میں بھی ان کی ساری توجہ عام شہریوں کی جیبوں پر لگی ہوئی ہے اور زرا زرا سی بات پر انہیں روک کر ان کی جیب میں موجود رقم پولیس اہلکار لے اڑتے ہیں اور یہ سلسلہ منظم انداز میں جاری ہے ۔
ر مضا ن ا لمبا ر ک کے آ غا ز کے ساتھ ہی با ز ا ر و ں میں ر ش نظر آ نے لگا
ر مضا ن ا لمبا ر ک کے آ غا ز کے ساتھ ہی با ز ا ر و ں میں ر ش نظر آ نے لگا لو گ ر مضا ن سستا با ز ا ر ا و ر شہر میں خر ید ا ر ی کے لیے گھر و ں سے نکل آ ئے سخت گر می ا و ر د ھو پ کے با و جو د ر و زے کی حا لت میں لو گو ں کا ر مضا ن سستا با ز ا ر میں خر ید ا ر ی کے لیے ر ش ر ہا ا و ر مٹھا ئی کی د و کا نو ں پر سمو سے ،پکو ڑو ں کی خر ید ا ر ی کے لیے لو گو ں کا ر ش ر ہا سعید سو یٹس ہا ؤ س کے ما لک مسعو د بھٹی نے بتا یا کہ ہر سا ل کی طر ح ا س سا ل بھی ر مضا ن ا لمبا ر ک میں نیکیا ں سمیٹنے کے لیے سمو سے 100ر و پے فی د ر جن جبکہ پکو ڑ ے 160ر و پے فی کلو کے حسا ب سے فر و خت کیے جا ئیں گےء ۔ا و ر د یگر ا شیا ء سر کا ر ی ر یٹ سے کم ر یٹ پر فر و خت کی جا ر ہی ہیں ۔