DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan: Both political rivals Shahid Khaqan Abbasi and Sadaqat Ali Abbasi are out of electoral politics.

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 51 سے دونوں سیاسی حریف شاہد خاقان عباسی اور صداقت علی عباسی انتخابی سیاست سے آؤٹ

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,11،اکتوبر,2023)—ضلع مری اور راولپنڈی کی تحصیلوں کلرسیداں اور کہوٹہ پر مشتمل قومی اسمبلی کے حلقے این اے 51 سے دونوں سیاسی حریف شاہد خاقان عباسی اور صداقت علی عباسی انتخابی سیاست سے آؤٹ ہو گئے ان کی عدم موجودگی نے تمام دیگر سیاسی جماعتوں میں بھی ارتعاش کو جنم دیا ہے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے سانحہ اوجڑی کیمپ میں اپنے والد محترم فخر کوہسار ریٹائرڈ ائرکمانڈور اس وقت کے وفاقی وزیر محمد خاقان عباسی کی آوارہ میزائل سے شہادت کے بعد ان کے جانشین کی حیثیت سے میدان سیاست میں اس وقت قدم رکھا جب ان کے والد کے سیاسی ساتھی ان کے بھائی زاہد عباسی بھی اپنے والد کے ساتھ میزائل لگنے سے زخمی ہونے کے بعد برسوں کامے میں رہے اور پھر جان جان افریں کے سپرد کردی ان کی طویل علالت کے باعث شاہد خاقان عباسی کو امریکہ اور سعودی عرب میں اپنا بزنس ترک کرکے سیاست کے میدان خاردار میں قدم رکھنا پڑا انہوں نے پہلی بار 1988 کے انتخابات میں آزاد حیثیئت سے حصہ لیا اس الیکشن میں ان کامقابلہ آئی جے آئی کے امیدوار راجہ محمد ظفرالحق،پیپلز پارٹی کے راجہ محمد انور ایڈووکیٹ سے تھا جس میں یہ فاتح بن کر ابھرے جس کے بعد انہوں نے میاں نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی جس کے بعد یہ 1990 کے انتخابات میں ائی جے ائی کے امیدوار بنے اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے راجہ محمد انور کو 35 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی،1993 میں انہوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پیپلز پارٹی کے کرنل حبیب احمد خان کو 31 ہزار ووٹوں کی برتری سے شکست دی یہ 1997 کے انتخابات میں بھی مرد میدان رہے 2002 میں شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ سابق چیئرمین یوسی نرڑھ پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ غلام مرتضی ستی سے ہوا جنہوں نے شاہد عباسی کو شکست کی لذت سے آشنا کیا مگر یہ 2013 کے انتخابات میں ریکارڈ ووٹوں سے کامیاب ہو گئے اور انہوں نے پی ٹی ائی کے صداقت علی عباسی کو 87ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے شکست دے کر ریکارڈ قائم کیا یہ میاں نوازشریف کے بعد بقیہ مدت کے لیئے 2017 میں ملک کے وزیراعظم منتخب ہوئے مگر یہ اپنے حلقے میں اپنی مقبولیت کھو بیٹھے وزارت عظمی کے بعد لوگوں کی توقعات بہت ذیادہ تھیں یہ حلقے کے لوگوں سے رابطے مستحکم کرنے میں بھی ناکام رہے یہی وجہ ہے کہ یہ 2018 میں اپنے ابائی حلقے کے ساتھ ساتھ اسلام اباد کی نشست سے بھی ناکام قرار پائے ان کی آبائی نشست ان کے حریف صداقت علی عباسی نے ان سے چھین لی جس کے بعد انہیں لاہور کے ضمنی انتخاب میں حمزہ شہباز کی نشست سے کامیاب کروایا گیا اس کے بعد ان کے پارٹی سے اختلافات ابھر کر سامنے آنا شروع ہوئے یہ مریم نوازشریف کی پارٹی میں بالادستی کے خلاف تھے جس کے ساتھ ہی یہ چوہدری نثار علی خان کے بعد دوسرے رہنما ہیں جنہوں نے ازخود جماعت اور اس کی پالیسیوں سے اختلاف کیا اور گزشتہ روز انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں انتخاب لڑنے سے یہ کہ کر انکار کر دیا کہ وہ نواز شریف کو تو اپنا لیڈر مانتے ہیں مگر شہباز شریف اور مریم نواز کی قیادت میں کام نہیں کر سکتے مگر کیا عجب اتفاق ہوا کہ عین اسی شب ان کے حریف صداقت علی عباسی بھی ٹی وی پر نمودار ہوئے انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی ذمہ داری عمران خان پر عائد کرتے ہوئے پی ٹی ائی اور انتخابی سیاست ترک کرنے کا اعلان کردیا اس طرح قومی اسمبلی کے اس حلقے سے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے دونوں ہیوی ویٹ امیدوار انتخابی سیاست سے الگ ہو گئے جس کے ساتھ ہی جہاں کئی نئے امیدوار لنگوٹ کس رہے ہیں وہیں کئی جماعتوں کو مستقبل کی پیش بندی میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اس وقت پورے حلقے میں سب سے ہیوی ویٹ امیدوار غلام مرتضی ستی میدان سیاست میں موجود ہیں ان کا تعلق پی ٹی ائی سے ہے پیپلز پارٹی انہیں اپنے ساتھ شامل کرنے کے لیئے کوشاں تھی کہ علاقائی صورتحال ہی بدل گئی ذرائع شاہد عباسی کے فرزند نادر عباسی،راجہ اشفاق سرور کے فرزند اسامہ سرور کے بطور امیدوار نام لے رہے ہیں اسامہ سرور کے اپنے چچا سے سیاسی معاملات بھی حل طلب ہیں مگر نئی صف بندی میں بظاہر کہوٹہ اور کلرسیداں کی پوزیشن ذیادہ بہتر دکھائی دیتی ہے شاہد عباسی اور صداقت عباسی کی سیاست سے علیحدگی پر نئے توانا امیدوار بھی قسمت ازمائی کریں گے اور ووٹر پہلی بار تازہ دم امیدواروں کی خدمت سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔

Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikramul Haq Qureshi, 11, October 2023)- Both political rivals Shahid Khaqan Abbasi and Sadaqat Ali Abbasi from National Assembly Constituency NA-51 consisting of Tehsils Kallar Syedan, Kahuta, Distt Murree and Rawalpindi districts from electoral politics. His absence has caused a stir in all other political parties as well. Shahid Khaqan Abbassi believed in their leader but he could not work under the leadership of Shahbaz Sharif and Maryam Nawaz, but is it a strange coincidence that on the same night their rival Sadaqat Ali Abbasi also appeared on TV and blamed Imran Khan for the events of May 9. announced to give up PTI and electoral politics, thus both the heavyweight candidates of Muslim League-N and PTI from this constituency of the National Assembly separated from electoral politics.  At that time, the most heavyweight candidate in the entire constituency, Ghulam Murtaza Satti, was in the political arena. He belongs to PTI and PPP has joined him. The sources were trying to show that the regional situation has changed. Osama Sarwar’s political issues with his uncle are also pending but in the new alignment Apparently, the position of Kahuta and Kallar Syedan is better. After the departure of Shahid Khaqan Abbasi and Sadaqat Abbasi from politics, new energetic candidates will also try their luck and voters will also enjoy the service of fresh candidates for the first time.

کلرسیداں کے تمام سرکاری ادارے غیر معینہ مدت کے لیئے بند

All government institutions of Kallar Syedan are closed for an indefinite period

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,11،اکتوبر,2023)—سرکاری مدارس کی نجکاری اور لیو انکیشمنٹ کے خلاف تحصیل کلرسیداں کے تمام سرکاری ادارے غیر معینہ مدت کے لیئے بند کر دیئے گئے منگل کے روز تحعیل کلرسیداں کے بوائز گرلز سرکاری تعیمی ادارے بند رہے اساتذہ نے مکمل تعلیمی بائیکاٹ کیا پنجاب ٹیچرز یونین مرکز کلرسیداں اور چوآخالصہ کے عہدیداروں نے دیگر اساتذہ کے ہمراہ لاہور جا کر مرکزی احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور اعلان کیا کہ تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک بند رہیں گے۔

ساگری کا اعزاز۔ والی بال کے نوجوان کھلاڑی سید رضی حیدر کاظمی کو پاکستان نیوی کی ٹیم میں شامل کر لیا گیا

Honor of Sagari. Young volleyball player Syed Razi Haider Kazmi was included in the Pakistan Navy team

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,11،اکتوبر,2023)— کلرسیداں کے نواحی قصبہ ساگری کا اعزاز۔ والی بال کے نوجوان کھلاڑی سید رضی حیدر کاظمی کو پاکستان نیوی کی ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔رضی شاہ معروف علمی و ادبی شخصیت سید شاہ پیر کاظمی کے فرزند ہیں جن کی پاکستان نیوی والی بال ٹیم میں شمولیت پر سید ریاض حسین شاہ،سید احسان کاظمی،سید عین الحسن کا ظمی،سید مشاہد کاظمی،چوہدری علی حسین،چوہدری نجف علی،چوہدری قاسم علی،راجہ غلام قنبر،خورشید انور اور اکرام الحق قریشی نے انہیں دلی مبارکباد دی ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button