DailyNews

Rawalpindi; Emergency dept at holy family hospital in crisis

ہولی فیملی کی ایمرجنسی میں مریضوں کی بڑھتی تعداد ،انتظامیہ ، عملےپر بوجھ

شہر کے سب سے بڑے ہسپتال ہولی فیملی کی ایمرجنسی میں مریضوں کی دن بدن بڑھتی ہوئی تعداد سے ہسپتال انتظامیہ ، ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملے پر بوجھ بڑھ گیا۔ ہولی فیملی میں سروے کے دوران ڈاکٹروں، نرسز اور انتظامیہ افسران و دیگر سٹاف نے بتایا کہ اس وقت تقریباً 200 کے قریب ایمرجنسی میں مریض روزانہ آ رہے ہیں۔ ڈاکٹرز اور سٹاف کی کمی سے بعض اوقات لواحقین کے ساتھ بدمزگی بھی ہو جاتی ہے۔ اس وقت میڈیکل کے دو یونٹ ہیں جن کے پروفیسر سربراہ نہیں تھے،گزشتہ روز یونٹ ٹو میں بے نظیرہسپتال سے پروفیسر ڈاکٹر خرم کو تعینات کیا گیا تا کہ شکایات کا سلسلہ کم ہو۔ ڈاکٹرزنے بتایا کہ اس وقت ہولی فیملی ہسپتال میں میڈیکل کے دو یونٹ میں ایک دن ایک یونٹ کال پر ہوتا ہے اور دوسرے دن یونٹ ٹو اور ایک دن میں میڈیکل ایمرجنسی کے تقریباً اوسط 50 مریضوں کو داخل کر لیا جاتا ہے،جسکی وجہ سے بستروں کی کمی درپیش آتی ہے اور مریض کے لواحقین ڈاکٹرز اور نرسز سے بستر کے لئے جھگڑتے ہیں۔ڈاکٹرزاور انتظامی افسران نے بتایا کہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر گائنی اور میڈیکل یونٹ میں اضافہ کیا جائے،اس وقت چار میڈیکل یونٹ کی اشد ضرورت ہے۔سروے کے دوران معلوم ہوا کہ گیسٹرو وارڈ میں جو2 بجےکے بعد بند ہوتا ہے ایک یونٹ یہاں بن سکتا ہے،
جبکہ دوسرا یونٹ آئی وارڈ میں بنایا جا سکتا ہے کیونکہ اس وارڈ میں بھی مریض کم ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرزکی رائے تھی کہ آئی ڈیپارٹمنٹ کو مکمل طور پر بینظیر ہسپتال شفٹ کر دیا جائے۔ایمرجنسی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر یونیورسٹی حکام کو فیکلٹی کی تعداد میں بھی اضافہ کرنا ہو گا۔

 

Show More

Related Articles

Back to top button