Kahuta police arrested a man who stabbed to death Iftikhar 72 hours earlier
تھانہ کہوٹہ پولیس کی اہم کاروائی، افتخار نامی شخص کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے والا ملزم 72 گھنٹوں میں گرفتار، آلہ قتل چھری بھی برآمد
راولپنڈی:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)…تھانہ کہوٹہ پولیس کی اہم کاروائی، افتخار نامی شخص کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے والا ملزم 72 گھنٹوں میں گرفتار، آلہ قتل چھری بھی برآمد،مقتول کے قتل کا مقدمہ اس کے بیٹے کی مدعیت میں درج کیاگیا۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس کا سنگین وارداتوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائیوں کاسلسلہ جاری ہے،کہوٹہ پولیس کو مقتول کے بیٹے ابرار نے درخواست دی کہ شامیر نے رشتے کے تنازعے پراپنے بھائی خاور کے ہمراہ اس کے والدافتخار احمد کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا،جس پر کہوٹہ پولیس نے مقدمہ درج کیا،ایس پی صدر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ڈی پی او کہوٹہ کو ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیا،ایس ڈی پی او کہوٹہ کی زیر نگرانی ایس ایچ او کہوٹہ اور ان کی ٹیم نے ملزم شامیر کو 72 گھنٹوں میں ٹریس کرکے گرفتار کرلیا، ایس پی صدرضیاء الدین احمد نے کہاکہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، قتل کے ملزم کی گرفتاری پر سی پی او محمد احسن یونس نے ایس پی صدر،ایس ڈی پی او،ایس ایچ او کہوٹہ اور پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہاکہ ملزم کتنا ہی شاطر کیوں نہ ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا،جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رکھی جائیں۔
Kahuta; In a major operation of Kahuta police station, the accused who stabbed a man named Iftikhar to death was arrested within 72 hours.
The murder weapon was also recovered. Abrar, son of the deceased, requested Kahuta police that Shamir along with his brother Khawar stabbed his father Iftikhar Ahmed to death in a relationship dispute, on which Kahuta, Police registered a case, SP Saddar took notice of the incident and gave the task to SDPO Kahuta to arrest the accused.
Under the supervision of SDPO Kahuta, SHO Kahuta and his team arrested accused Shamir for 72 hours. SP President Zia-ud-Din Ahmed said that the accused will be punished by issuing a challan court with solid evidence. Praising SHO Kahuta and the police team, he said that no matter how virtuous the accused is, he cannot escape the clutches of the law.