Kahuta: Massive Protest in Kahuta Over 7-Year Halt of Rs 24 Billion Kahuta-Rawalpindi Bypass Project
کہوٹہ میں 24 ارب روپے کا کہوٹہ راولپنڈی بائی پاس منصوبہ 7 سال سے روکے جانے پر کہوٹہ میں زبردست احتجاج
Raja Imran ZamirOctober 21, 2024
کہوٹہ:(پوٹھوار ڈاٹ کام،عمران ضمیر,22، اکتوبر، 2024ء ) – سات سالوں سے جاری 24ارب کا میگا پراجیکٹ کہوٹہ راولپنڈی اور کہوٹہ بائی پاس منصوبہ بند ہونے پر سینکڑوں تاجر،شہری، وکلاء، ٹرانسپورٹر ز اور اساتذہ،طلباء،شہری میدان میں آگئے۔زبردست احتجاجی مظاہرہ اور کہوٹہ شہر میں احتجاجی ریلی کے بعد کہوٹہ پنڈی روڈ ترکھیاں (باولی) کے مقام پر سینکڑوں افراد کا زبردست مظاہرہ۔ امیر تحریک لبیک راولپنڈی مرنل (ر) وسیم جنجوعہ، حاجی ملک عبدالرؤف رہنماء جماعت اسلامی، عنائت اللہ ستہ رہنما پی ٹی آئی، ملک منیر اعوان سنیئر بائب صدر انجمن تاجران کہوٹہ اور عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ کے ممبرا ن نے سات سالوں سے آزاد کشمیر اور رراولپنڈی کو ملانے والی مصروف ترین شاہراہ کہوٹہ پنڈی روڈ کے کام بند ہونے پر اور جگہ جگہ گہرے گڑھوں اورسڑک ٹوٹنے پر متاثرین و مسافر احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر آگئے۔ اس موقع پرکرنل (ر) وسیم جنجوعہ، حاجی ملک عبدالرؤف، تحریک انصاف کے رہنماؤ سابق ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) لطاسب ستی،سابق ایم پی اے کرنل (ر) شبیر احمد اعوان، راجہ تنویر رہنما جماعت اسلامی، قاری عثمان عثمانی ممبر ضلع امن کمیٹی، سابق صدر پی ٹی آئی تحصیل کہوٹہ خورشید ستی، ملک منیر اعوان، عنائت اللہ ستی، ابرار عباسی، راجہ ناصر، اصغر حسین کیانی،ایم ذرین اعوان، حاجی غلام نبی جنرل سیکرٹری انجمن تاجران کہوٹہ، سردار م سعود، ملک عبدالقیوم، ناظم قمر، پروفیسر آصف کھٹڑ، صدر ٹرانسپورٹ یونین کہوٹہ راجہ سعید، راجہ محسن ایڈووکیٹ، راجہ خوشید عالم، عمران گل کیانی،ملک لقمان اور یگر تاجروں،سیاسی وسماجی شخصیات، عوام علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سات سالوں سے کہوٹہ پنڈی روڈ اور کہوٹہ بائی پاس کے جاری کام کی بندش کو موجودہ و سابقہ حکمرانوں کی نااہلی قرار دیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ کے سر پرست اعلیٰ حاجی ملک عبد ا لر ؤ ف اور کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے کہاکہ عوامی حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑیں گے۔ انہوں نے 15دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ 15 دن کے بعد اگر کام شروع نہ ہوا تو اسی طرح ایک اور پر امن مظاہرہ کرکے شدید احتجاج کریں گے۔ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ خوش آمدی اور چا پلوس لوگوں کی بدولت علاقہ پسماندگی کا شکار ہے۔ دریں اثناء عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے موقع پر ڈی ایس پی سرکل کہوٹہ مرزا طاہر سکندر، ایس ایچ او تھانہ کہوٹہ سید ذکاء الحسن شاہ اور پولیس کی اضافی نفری طلب کر کے احتجاجی مظاہرین کے ساتھ پولیس افسران کی نوک جھونک ہو تی رہی۔ نالہ لنگ کہوٹہ کے پاس پولیس تھانہ کہوٹہ کے ڈی ایس پی نے کہوٹہ شہر سے احتجاجی مظاہرین اور ریلی کو روکنے کی کوشش کی جسے کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے ناکام بنا دیا۔ جبکہ کہوٹہ پنڈی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کے دوران پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تقریر کرنے سے زبردستی روکنے کی کوشش کی۔جس پر شرکاء احتجاجی مظاہرہ غصے میں آگئے۔ اس دوران کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے کنٹرول کیا۔ اور فوری اسٹیج پر آکر کرنل(ر) وسیم جنجوعہ نے کہا کہ پولیس کے دباؤ اور گرفتاریوں سے ہم ڈرتے نہیں۔ منتخب نمائندے پولیس کے پیچھے چھنے کی بجائے اپنی قابلیت دکھائیں۔ عوام با شعور ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے ایس پی ڈی کے سربراہ اور چیئرمین کے آر ایل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حساس ادارے کی گاڑیاں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو کہوٹہ راولپنڈی روڈ سے روزانہ گزرنا پڑتا ہے۔ گاڑیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہو چکی ہیں۔ آئے روز حادثات جبکہ ہزاروں مسافر روزانہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے فوری طور پر مزکورہ منصو بے کے لیئے فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ متاثرین کہوٹہ بائی پاس کی زمینین، مکانات اور تعمیرات زرعی فصلیں سات سالوں سے نقصان کرکے متاثرین بائی پاس کا نا صرف نقصان کیا گیا بلکہ قیمتی کمرشل و زرعی آراضی کی حیثیت تبدیل کرکے سات سالوں سے متاثرین کو کوئی معاوضہ نہ دیا گیا اور نہ ہی متاثرہ زمینوں پر کا م کرنے کی متاثرین کو اجازت ہے۔ انہوں نے 15دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیئے اور کام شروع نہ کیا تو دوبارہ عوا م کو لیکر سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
Kahuta (Pothwar.com, Imran Zamir, October 22, 2024) – Hundreds of traders, citizens, lawyers, transporters, teachers, and students took to the streets in a large-scale protest against the seven-year suspension of the Rs 24 billion Kahuta-Rawalpindi Bypass and road project. The protest began with a rally in Kahuta city and culminated in a massive demonstration on the Kahuta-Rawalpindi Road near Tarkhiyan (Bawali).
Led by prominent figures including retired Colonel Waseem Janjua of Tehreek-e-Labbaik, Haji Malik Abdul Rauf of Jamaat-e-Islami, PTI leader Inayatullah Satti, and senior vice president of Kahuta Traders’ Union, Malik Muneer Awan, the protesters voiced their anger over the incomplete roadwork that connects Azad Kashmir with Rawalpindi. They complained about the deteriorating conditions of the road, marked by deep potholes, and held both the current and previous governments responsible for the delay.
Colonel (R) Waseem Janjua, Haji Malik Abdul Rauf, and former PTI leaders Major (R) Latasab Satti and Colonel (R) Shabbir Ahmed Awan, along with local religious and social figures, spoke during the protest. They issued a 15-day ultimatum, demanding the immediate resumption of work on the Kahuta Bypass and Rawalpindi road project, warning of more intense protests if their demands are not met.
The demonstration drew police presence, with DSP Mirza Tahir Sikander and SHO Syed Zaka-ul-Hasan Shah trying to negotiate with the protesters. However, tensions flared when police attempted to prevent PTI leaders from delivering speeches, prompting a heated response from the demonstrators. Colonel (R) Waseem Janjua defused the situation, declaring that they would not be intimidated by police pressure or arrests.
Protest leaders emphasized the severe impact the delay has had on daily commuters, public transport, and private vehicles, which are increasingly damaged due to the road’s poor condition. They demanded immediate funding for the project and compensation for landowners affected by the bypass construction, who have yet to receive payment or permission to use their land for the past seven years.
احتجاجی مظاہرے میں بد نظمی کی کوشش کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے بروقت مداخلت کر کے ناکام بنا دی
Police Attempt to Disrupt Protest on Kahuta-Rawalpindi Road Foiled by Colonel (R) Waseem Janjua
Kahuta (Pothwar.com, Imran Zameer, October 20, 2024) – An attempt by police officials to disrupt a protest on Kahuta-Rawalpindi Road was thwarted by Colonel (R) Waseem Janjua. During the demonstration, police officers, including the DSP and SHO of Kahuta Police Station, tried to prevent PTI leaders, including former National Assembly candidate Major Latasab Satti and former MPA Colonel Shabbir Awan, from addressing the crowd. This led to a strong reaction from the protesters.
Colonel (R) Waseem Janjua intervened, addressing the police officers and clarifying that the protest was not affiliated with any single political party, but was a united effort by the public, including traders, transporters, teachers, lawyers, students, and employees, to demand their rights. After delivering their speeches, Major Latasab Satti, Colonel Shabbir Awan, and other leaders, including Khurshid Satti and Inayatullah Satti, left the protest peacefully.