DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan: The work of carpet construction and expansion of Kallar Syedan to Dhuangli road, completed, the highway is opened for traffic

کلرسیداں سے دھانگلی سڑک کی کارپٹ تعمیر و توسیع کا کام , شاہراہ کو ٹریفک کے لیئے مکمل کھول دیا گیا

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,10, مئی,2024ء)—کلرسیداں سے دھانگلی سڑک کی کارپٹ تعمیر و توسیع کا کام کلرسیداں سے چوآخالصہ پل تک مکمل کرکے شاہراہ کو ٹریفک کے لیئے مکمل کھول دیا گیا۔تقریبا ایک گھنٹے میں طے ہونے والا سفر چھ سے سات منٹوں میں طے ہو رھا ہے مگر مسافر گاڑیوں میں چھ منٹ کے سفر کا کرایہ آج بھی سو روپے وصول کیا جا رھا ہے۔ کلرسیداں کی انتظامیہ اور سٹی ٹریفک پولیس ٹرانسپورٹ مافیا کے سامنے باالکل بے بس دکھائی دیتی ہے۔کلرسیداں کے تمام روٹوں پر کرائے مقررہ شرح سے دوسے تین گنا زائد وصول کیئے جاتے ہیں تمام شعبوں اور اداروں پر مافیاز کا راج ہے شہری سالہا سال کی کوششوں کے باوجود مسافر گاڑیوں کے کرائے مقرر کرانے میں بدستور ناکام ہیں۔یہاں پر کرائے مقامی ٹرانسپورٹرز خود مقرر کرتے ہیں سیکرٹری آر ٹی اے قانون کی عملداری کی بجائے ٹرانسپورٹ مافیاز کے سب سے بڑے سہولت کار ہیں۔

Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikramul Haq Qureshi, 10, May, 2024)- After completing the carpet construction and expansion of the Dhuangali road from Kallar Syedan to Choa Khalsa bridge, the highway was fully opened for traffic. The fixed journey where it use to take an hour now takes six minutes, but even today, the fare for a six-minute journey in passenger vehicles is being charged at Rs.100, The administration and the city traffic police of Kallar Syedan appear to be completely helpless in front of the transport mafia. The fares on all the routes of Kallar Syedan are charged two to three times more than the fixed rate. However, they are still unable to fix the fares of the passenger vehicles. Here the fares are fixed by the local transporters themselves. The RTA secretary is the biggest facilitator of the transport mafia instead of enforcing the law.

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں انتظامیہ نے اندرون شہر پنجاب ہائی وے کی ملکیتی چوآروڈکے عین اوپر سہولت بازار قائم کیا جسے اب مسلم لیگ ن کی حکومت میں انتظامیہ کو ختم کرنے میں بار ہا مرتبہ نوٹسز کے بعد پولیس کی مدد سے ختم کرنا پڑا

During the PTI regime, the administration established a convenience market right above the proprietary intersection of the Punjab highway in the inner city, which had to be removed with the help of the police after repeated notices to terminate the administration under the now PML-N government

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,10, مئی,2024ء)—بعض اوقات ہاتھوں سے لگائی گئی گرہیں دانتوں سے کھولنا پڑتی ہیں بلکہ ایسے ہی عمل سے کلرسیداں بلدیہ اور تحصیل انتظامیہ کو گزرنا پڑا۔پی ٹی آئی کے دور حکومت میں انتظامیہ نے اندرون شہر پنجاب ہائی وے کی ملکیتی چوآروڈکے عین اوپر سہولت بازار قائم کیا جسے اب مسلم لیگ ن کی حکومت میں انتظامیہ کو ختم کرنے میں بار ہا مرتبہ نوٹسز کے بعد پولیس کی مدد سے ختم کرنا پڑا۔پی ٹی آئی دورحکومت میں نہ صرف عجلت میں انتظامیہ نے چوآروڈ کے عین اوپر سہولت بازار کے نام سے ایک ایسا بازار قائم کیا جو اپنے قیام سے اختتام تک متنازعہ رھا برسوں قبل انتظامیہ نے مقامی لوگوں کی بجائے دوردراز کے اضلاع اور صوبوں سے آنے والوں کو یہاں ترجیحی بنیادوں پر ٹھیئے الاٹ کیئے بظاہر سرکاری سرپرستی میں قائم یہ سہولت بازار سہولت کی بجائے زحمت بازار بنا رھا جہاں خریداری کے لیئے گاڑی رکتے ہی سڑک پر آمدورفت معطل ہو جاتی اور کلرسیداں ہی نہیں شرقی گوجرخان اور آزادکشمیر کی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ جاتیں مگر انتظامیہ اس بازار کی سب سے بڑی سہولت کار بنی رہی اب برسوں بعد نئی حکومت کے قیام کے بعد اس بازار کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔انتظامیہ نے وہاں لوگوں کو نوٹسز دیئے کسی نے ان کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور انتظامیہ کو کئی ماہ کی کوششوں میں ناکامی کے بعد کلرسیداں پولیس کی مدد حاصل کرنا پڑی جس کی مداخلت پر اس بازار کو مکمل طور پر ختم کردیا گیا اور تیس سے زائد ٹھیئے رکھنے والے وہاں سے دستبردار ہو گئے۔ انتظامیہ سڑک کی اصل حالت میں بحالی پر نازاں ہے جبکہ متاثرین اسے تیس سے زائد گھرانوں کا معاشی قتل قرار دے رہے ہیں مگر عام شہری بازار کے خاتمے پر خوش ہیں ادہر انجمن تاجران مغل بازار کے صدر شیخ خورشید احمد نے سرکاری جگہ کی واگزاری کے لیئے تحصیل و بلدیہ کی انتظامیہ کی کوششوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

سانحہ 9مئی کے خلاف کلرسیداں میں دو ریلیاں قابل ذکر سماں باندھنے میں ناکام رہیں

Two rallies against the May 9 tragedy in Kallar Syedan fail

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,10, مئی,2024ء)—سانحہ 9مئی کے خلاف کلرسیداں میں دو ریلیاں قابل ذکر سماں باندھنے میں ناکام رہیں دونوں ریلیوں کے منتظمین نے اسے پرتاثیر بنانے کے لیئے کسی کو مدعو ہی نہ کیا صبح دس بجے انتظامیہ کی جانب سے ٹی ایم اے بلڈنگ سے ایک ریلی نکالی گئی جس میں چیف آفیسر بلدیہ کے علاوہ کسی قابل ذکر آفیسر نے شرکت نہ کی بلدیہ کے ملازمین بینر اٹھائے پاک فوج کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے مین چوک تک آئے جبکہ دوسری ریلی مرید چوک سے اسپورٹس اسٹیڈیم تک نکالی گئی شرکا نے پاکستانی جھنڈے اٹھا رکھے تھے دونوں ریلیوں کے منتظمین نے تاجروں سول سوسائیٹی اور مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی سمیت کسی کو بھی مدعو ہی نہ کیا ورنہ دونوں ریلیاں بھرپور انداز میں کامیاب ہو سکتی تھیں۔

راجہ فواد بشیر کی والدہ محترمہ انتقال کر گئیں نمازجنازہ موہڑہ داروغہ میں ہوئی

The mother of Raja Fawad Bashir passed away in Morra Dorogha

کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,10, مئی,2024ء)—سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے سرگرم کارکن راجہ فواد بشیر کی والدہ محترمہ انتقال کر گئیں نمازجنازہ موہڑہ داروغہ میں ہوئی جس میں شیخ ساجد الرحمان، محمد نوید بھٹی،راجہ محمد یونس،ملک نور احمد نوری،راجہ شہزاد یونس،راجہ جاوید اشرف، چوہدری طارق،عبدالصبور بھٹی،ملک رستم علی،راجہ مسعودپرویز،خان شبیرو دیگر نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button