Norway; Former Prime Minister of Norway and scholars hold talks on “How to solve problems in Europe”
ناروے۔ سابق وزیر اعظم ناروے اور علمائے کرام کے درمیان” یورپ میں مسائل کو کیسے حل کیا جائے” کے موضو ع پر مذاکرے کا اہتمام
اوسلو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عقیل قادر)— یورپ میں بدلتے حالات، مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی، پرتشدد روئیوں اور نفرت کے بڑھتے ہوئے رجحان جیسے مسائل کو حل کرنے کے موضوع پر ایک اہم مذاکرے کا انعقادفاؤنڈیشن ڈائیلاگ فور پیس اور رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام اوسلو میں کیا گیا۔ پروگرام میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں ناروے کے سابق وزیر اعظم شیل مانگنے بوندویک، مصر کے سفیر امر رمضان اورپیر سید نعمت علی شاہ بخاری شامل ہیں۔ اوسلو اور گردنواح سے بڑی تعداد میں علمائے کرام اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس میں شرکت کی۔ علامہ سید اشرف شاہ نے تلاوت قرآن پاک سے پروگرام کا آغاز کیا۔ فاؤنڈیشن ڈائیلاگ فور پیس کے چیئرمین عامر جاوید شیخ نے تمام شرکاء کو ویلکم کیا اور پروگرام کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ شیل مانگنے بوندویک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی و سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ڈائیلاگ اور امن کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سیکریٹری محمد بن عبدالکریم العیسی نے خطاب کرتے ہوئے قرآن کی روشنی میں امن کی اہمیت کو بیان کیا۔ تقریب سے مصر کے سفیر امر رمضان، ڈاکٹر عدیل زاہد، آرانیہ شیخ اور فاخرہ سلیمی نے بھی خطاب کیا۔ ڈائیلاگ پینل میں شریک مفتی اویس ملک نعیمی، سید جواد حیدر اور دیگر نے شیل مانگنے بوندویک کی طرف سے کیئے گئے سوالات کے جوابات دیئے۔ پروگرام کے اختتام مہمانوں کی تواضع نارویجن لذیز کھانوں سے کی گئی اور کیک بھی کاٹا گیا۔
Norway; Former Prime Minister of Norway and scholars hold talks on “How to solve problems in Europe” Large number of Norwegian Pakistani were present.