London; For the first time in Britain, a Muslim woman in hijab has been appointed as Judge
برطانیہ میں پہلی بار مسلمان باحجاب خاتون رافعہ ارشدجج کے عہدے پر فائز
لندن (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,افتخار وارثی)— برطانیہ میں پہلی بار مسلمان باحجاب خاتون جج کے عہدے پر فائز ہوگئی اور وہ جلد ہی مڈلینڈ میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا عہدہ سنبھالیں گی۔چالیس سالہ رافعہ ارشد کا تعلق لیڈز سے ہے۔پوٹھوار ڈاٹ کوم کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ گیارہ سال کی عمر میں جج بننے کا خواب دیکھا تھا، لا کالج کے انٹرویو کے وقت اہل خانہ نے حجاب اتار نے کو بھی کہا لیکن انکارکر دیا تھا۔ میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہوں کہ معاشرے میں مختلف نظریات اور سوچ رکھنے والے افراد کے مسائل کو بھی سنا جائے۔ یہ معاشرے کی تمام خواتین کیلئے اہم ہے بالخصوص جو مسلمان ہیں
London; The first UK judge to talk openly about wearing a hijab in court has told of the discrimination she faces and reveals she still gets mistaken for an interpreter.
Raffia Arshad, 40, was appointed a deputy district judge on the Midlands circuit last week following a 17-year career in law.
She said that she hopes to encourgae other young Muslim women within the legal profession to follow her lead, and “make sure the sound of diversity is heard loud and clear and that it gets to the appropriate places”.
لندن(نماہندہ پوٹھوار ڈاٹ کام افتخار وارثی) برطانیہ میں لاک ڈاون میں نرمی کا اعلان تمام کاروبار مرحلہ وار کھولنے کا اعلان ۔ تفصیلات کے مطابق بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں 15 جون سے دکانیں کھل جائیں گی۔ شاپنگ سینٹرز بھی پندرہ جون کے بعد کھول دیئے جائیں گے۔ ملک بھر میں کار شو رومز کو یکم جون سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے خاتمے کا مطلب ہرگز نہیں کہ ملک سے کورونا وائرس ختم ہوچکا ہے۔ شہریوں کو سختی کے ساتھ ایس او پیز پر عمل کروایا جائے گا۔ دکاندار بھی کاروبار کھولنے سے قبل حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانیہ میں جون کے مہینے میں متعدد کاروبار دوبارہ کھول دیے جانے کا امکان ظاہر کیا ہے ،اپنے ایک بیان میں برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ جون میں متعدد کاروبار دوبارہ کھولے جا سکتے ہیں اور جو دکانیں کھولی جانے کا امکان ہے، ان میں کپڑے، فرنیچر، الیکٹرانکس، درزی اور کتابوں کی دکانوں کے ساتھ ساتھ، مکانوں یا پراپرٹیزکی خریدو فروخت کا سلسلہ بھی شروع ہو سکے گا۔ تاہم زلف تراشوں یا حجاموںکی دکانیں فی الحال بند ہی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جون میں سکول بھی کئی کلاسوں کیلئے کھول دیے جائیں گے۔
لندن(نماہندہ پوٹھوار ڈاٹ کام افتخار وارثی) برطانیہ میں بیروزگاری بینیفٹس کے لیے اپلائی کرنے والوں کی تعداد میں اپریل کے دوران 70 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے باعث پیداواری و کاروباری سرگرمیوں کا تعطل ہے۔قومی ادارہ برائے اعداد و شمار کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن کے باعث ملک میں بیروزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا اور روزگار کھونے والے شہریوں نے بیروزگاری بینیفٹس کے لیے اپلائی کرنے کا راسطہ اپنایا اور ماہ کے دوران 8 لاکھ 56 ہزار نئے افراد اس مہم کا حصہ بنے ۔ اس طرح ان بینیفٹس کے لیے اپلائی کرنے والوں کا حجم بڑھ کر 21 لاکھ ہوگیا۔اس سے قبل جنوری سے مارچ کے عرصے میں بیروزگاری بینیفٹس کے لیے اپلائی کرنے والوں کی تعداد میں صرف 50 ہزار کا اضافہ ہوا جس سے ان کی مجموعی تعداد 1.3 ملین (13 لاکھ) تک پہنچ گئی تھی۔