بیول(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)۔مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری افتخار احمد وارثی نے کہا ہے کہ ملک نازک دور سے گذر رہا ہے حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ادارے کام نہیں کر رہے ہیں۔ حکومت باتیں کم اور کام زیادہ کرے۔ ڈالر کے مہنگاہونے سے بجلی گیس پٹرول ادویات تمام اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں جبکہ میاں نوازشریف کے دور میں ملک میں معاشی استحکام اور اشیائے خوردونوش عوام کی پہنچ میں تھیں حکومت نے وعدے زیادہ کیے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ کروڑ نوکریاں‘ تیس لاکھ گھر ‘ سب جھوٹ ثابت ہوا۔سفید پوش آدمی کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ لوگ فاقوں سے خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں ادویات مہنگی ہونے سے عوام علاج کے لیے ترس رہے ہیں اب عوام میاں نواز شریف کے دور کو یاد کر رہے ہیں میاں نواز شریف کا دور سنہرا دور رتھا عوام خوشحال تھی عام آدمی کو ضروریات زندگی کی تمام اشیا آسانی سے میسر تھیں ان خیالات کا اظہا ر سابق ایم پی اے افتخار احمد وارثی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چلانا عمران خان کے بس کی بات نہیں۔ اس وقت میاں نواز شریف جیسی قیادت کی ضرورت ہے جو ملک کو موجودہ بحران سے نکال سکتے ہیں اور مایوس قوم کو امید دلا سکتے ہیں۔
Bewal; Ex MPA Ch Iftikhar Ahmed Warsi said that The country is passing from a delicate era, Current government has no clue how to run the nation and all departments are uncapable of running which is huge concern.
’’ماں جی ٹرسٹ ‘‘ کی طرف سے گورنمنٹ ہائی سکول بھڈانہ کے پچہتر مستحق طلبا کے لئے بھی نوٹ بکس فراہم کی گئی ہیں
Maa ji trust donate stationary to high school, Bhadana
بیول(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)۔ برطانیہ میں رجسٹرڈ چیرٹی ’’ماں جی ٹرسٹ ‘‘ کی طرف سے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر بیول اور قرب وجوار کے سرکاری سکولوں کے غریب و یتیم طلبہ و طالبات میں نوٹ بکس کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ گورنمنٹ ہائی سکول بھڈانہ کے پچہتر مستحق طلبا کے لئے بھی نوٹ بکس فراہم کی گئی ہیں جنہیں سکول اساتذہ نے انتہائی غریب و بے سہارا طلبا میں تقسیم کیا۔ اس موقع پر بھڈانہ سکول کے اساتذہ نے ماں جی ٹرسٹ کے منتظمین معروف شاعر محمد اقبال بھٹی‘ ملک عبدالغفور اور ماں جی ٹرسٹ کے ڈونرز کا شکریہ ادا کیا جو گزشتہ کئی سالوں سے پوٹھوار کے غریب بچوں کی تعلیم و تربیت میں معاونت کر رہے ہیں۔ یہ ایسا صدقہ جاریہ ہے جس کے معاشرے پر انتہائی مثبت اور دیرپا اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ اللہ منتظمین اور ڈونرز کو جزائے خیر دے اور تمام مسلمانوں کو نیکی او ر تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانے کی توفیق عطا فرمائے۔