سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے یہ الیکشن ہے کوئی سرکس نہیں ۔ ہمیں گھر کو درست کرنا ہے ۔ جس گھر میں سربراہ کی عزت نہ ہو چل نہیں سکتا ۔ فوج ،عدلیہ ،میڈیا اور حکومت سمیت تمام ادارے عوام کی بھلائی کی خاطر معاملات حل کریں ۔ ٹانگیں کاٹنے سے نقصان ملک کا ہوگا ۔ قمر اسلام راجہ دس سال سے منتخب چلا آرہا ہے ۔ نیب کا سرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود اٹھا لیا گیا ۔ جان بوجھ کر الیکشن کو متنازعہ اور مشکوک بنایا جا رہا ہے ۔ متنازعہ حکومت آنے سے ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ (9) سال کے دوران مشرف حکومت اور پیپلزپارٹی نے کوئی کام نہ کیا ۔ اور کوئی منصوبہ نہ دیا ۔ چاروں صوبوں میں پر حکومت موجود تھی ۔ بد ترین مخالف بھی میاں برداران اور مسلم لیگ (ن) کی ترقی تسلیم کرتے ہیں ۔ ہماری خدمت شرافت اور عوام کی خدمت کے معیار کی سیاست رہی ہے ۔ لیڈر گالی دیکر تقریر شروع کرے تو یہ کو نسی سیاست ہے ۔ 1985کے بعد دسواں الیکشن ہے آر او نے کاغذات منظور کیئے ۔ میں الیکشن لڑنے آیا ہوں ۔ آپ کا غذات مسترد کردیں ۔ ذاتی حملے سیاستدانوں پر حملے اور اپنی تعریفیں ۔پتہ نہیں کیسے فیصلے کیئے ہونگے ۔ جو میری عزت نہیں کریگا ۔ میں اسکی عزت نہیں کروں گا ۔ جو مجھ پر انگلی اٹھائے گا ۔ میں اس پر انگلی اٹھاؤں گا ۔ لکھ کر دیا کہ میرے اثاثے 1988میں زیادہ تھے ۔ اور آج کم ہیں اور ثابت کرنے کے لیئے تیار ہوں ۔ آج ججوں اور نیب نے حکومت کو مفلوج کر دیا ہے ۔ ان خیا لات کا اظہار سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تحصیل کہوٹہ کی یونین کونسل نارہ میں مسلم لیگی کارکن آفتاب کیا نی کی رہائش گاہ پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر آفتاب کیا نی ، حکیم برکت صدر مسلم لیگ (ن) نارہ ، صوفی عبدالرحیم ، راجہ افشا ر ایڈووکیٹ ، ذوالفقار ستی ، نوید بھٹی لودھراں ،راشد مبارک عباسی ، راجہ عمران ضمیر ، راجہ سعید ایڈووکیٹ کے فرزند راجہ رومان سعید، معراج سلم ، اشعر زر جنجوعہ ، سید نزابت حسین شاہ ، پٹواری عبرت ،راجہ سجاد حیدر سابق وائس چیئرمین معززین علاقہ مسلم لیگی عہدیداران ورکر ز بڑی تعداد میں کوجو د تھے ۔ شاہد خاقا ن عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیرونی خطرات ہیں ۔ ان کامقابلہ کر سکتے ہیں ۔ گھر کے سربراہ کو بچے گالیاں دیں تو ملک نہیں چلے گا ۔ یہ الیکشن ہے کوئی سرکس نہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین دفعہ ملک کا وزیر اعظم رہنے والا کس بنیاد پر نااہل ہوتا ہے ۔ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لی ۔ تو تم نااہل ہو ۔ نواز شریف پر آج تک کوئی کرپشن کا الزام نہ لگ سکا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ارب سے زیادہ رقم بلوچستان کے ایک سرکاری اہلکار کے گھر سے ٹینکی سے ، چھت سے ، گاڑی سے ، باتھ روم سے کیش برآمد ہوئی ۔ وہ آدمی کہاں ہے ۔ اسکا کیس کدھر ہے ۔ کیس نہیں چلا ۔ نواز شریف کی سو سے زائد پیشیاں ہوئیں ۔ یوسف رضا گیلانی اور پرویز مشرف پر نیب کے مقدمات ہیں ۔ مگر کوئی پیشیاں نہ ہوئیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاستدانوں اور ملک کے وزیراعظم وزراء کی عزت بحال کرنے کے لیئے میدان میں ہیں ۔ ووٹ کو عزت دو یہی مقصد ہے ۔ سیاستدانوں کا احتساب عوام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم تھا ۔ آج عدالت میں ہوں ۔ لیکن کوئی شخص کہے تم صادق اور امین نہ ہو ۔ یہ باعث شرم ہے ۔ مجھ سے سوال تو کرو کوئی الزام لگاؤ ۔ ہم نے صادق اور امین بنانے کا ٹھیکہ اٹھایا ہوا ہے ۔ آئین کی شقوں کو مت توڑ موڑ کر بیان کریں ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالت سے اپیل کی ہے ۔ الیکشن لڑونگا ۔ اگر یہی صورتحال رہی تو میری اہلیہ اس حلقہ سے میدان میں آئیں گی اور الیکشن لڑیں گی ۔ جیت شیر کی ہوگی ۔