گوجرخان ، جنڈ نجار کے نواحی قصبہ میں نومولود بچی کو زندہ دفنانے کی کوشش، اہل علاقہ کے پہنچنے پر نامعلوم افراد بچی چھوڑ کر فرار ہوگئے پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے بچی کو معروف سماجی کارکن جلیل کیانی نے گود لے لیا تفصیلات
کے مطابق جنڈ نجار کے قریبی آبادی کے قبرستا ن میں نامعلوم افراد نومولود بچی کوزندہ دفنانے کی تیاری کر رہے تھے کہ اہل علاقہ کے پہنچنے پر وہ بچی کو چھوڑ کر فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے گاؤں کے رہائشی عبدالحی کی درخواست پر نامعلوم افراد کیخلاف زیر دفعہ 328 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا جب بچی کو تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال منتقل کیا گیا تو مصطفوی ویلفیئر سوسائٹی کے صدرجلیل کیانی نے بچی کو گود لے لیا
گوجرخان شہریوں سے موبائل فون اور پرس چھیننے کی وارداتوں میں ملوث موٹرسائیکل سوار گینگ کے دوافراد کو شہریوں نے رنگے ہاتھوں پکڑ کر درگت بنا دی
گوجرخان شہریوں سے موبائل فون اور پرس چھیننے کی وارداتوں میں ملوث موٹرسائیکل سوار گینگ کے دوافراد کو شہریوں نے رنگے ہاتھوں پکڑ کر درگت بنا دی اور پولیس کے حوالہ کر دیا پولیس نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کو چھوڑ دیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات دو موٹرسائیکل سواروں نے شہری سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی جس پر شہریوں نے دونوں کو پکڑ لیا اور خوب درگت بنا کر پولیس کے حوالہ کردیا پولیس نے ملزمان کو چھوڑ دیا تفتیشی آفیسر کا کہنا تھا کہ ان سے کچھ برآمد نہ ہوسکا
سوشل میڈیا پر چلانے اورحمایت کا اعلان کے حوالہ سے چلائی جانے والی ان خبروں کو بعض شخصیات کی طرف سے فوری ردعمل سامنے آنے لگا
گوجرخان قومی وصوبائی اسمبلی کے امیدواروں نے انتخابی رابطہ مہم کے دوران سیاسی سماجی اور اہم شخصیات سے ہونے والی ملاقاتوں کے فوٹو فوری بنوا کر سوشل میڈیا پر چلانے اورحمایت کا اعلان کے حوالہ سے چلائی جانے والی ان خبروں کو بعض شخصیات کی طرف سے فوری ردعمل سامنے آنے لگا کہ صرف ملنے جلنے اورملاقات کرنے سے حمایت یاپارٹی میں شمولیت نہیں ہوتی امیدواروں کی اس طرح کی جلد بازیاں جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں عوامی سماجی حلقوں نے کہا کہ جو بھی امیدوار کسی سے ملاقات کرتا ہے تو اس کے ہمراہ آنے والے کیمرے والے موبائل فون اٹھاکے فوراً فوٹو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر کے حمایت والی تصویریں چلا دیتے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے اگر تو کسی نے حمایت یا پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہو تو ضرور اس کی تشہیر کی جائے مگر عام میل ملاپ اور ملاقاتوں کو سیاسی حمایت کا رنگ نہ دیا جائے