حکومتیں ختم، انتخابی شیڈول جاری، نگراں وزیراعظم آج حلف اٹھائیں گے، تین وزرائے اعلیٰ پر ڈیڈلاک، دوسری بار جمہوری حکومت کے پانچ سال مکمل ، کل سے کاغذات نامزدگی جمع
وفاقی حکومت کی 5سالہ آئینی مدت جمعرات 31 مئی کی شب 12بجے ختم ہوگئی145 نامزد نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر ا لملک آج عہدے کا حلف اٹھائیں گے جبکہ پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں بھی گزشتہ رات تحلیل ہوگئیں145 ملکی تاریخ میں پہلی بار جمہوری حکومت نے مسلسل دوسری بار اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کی ہے145الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کردیاہے جس کے مطابق امید واروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی کل 2 جون سے 6 جون تک جمع کرائے جاسکیں گے145قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخاب کے لئے پولنگ25جولائی کو ہوگی145 ریٹرننگ افسران کی جانب سے پبلک نوٹس آج یکم جون کو جاری کیا جائے گا 145ادھرپنجاب 145بلوچستان اور خیبر پختونخوامیں نگراں وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر ڈیڈلاک ابھی برقرارہےجبکہ پاکستان تحریک انصاف نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ڈاکٹر حسن عسکری اور ناصر درانی کا نام تجویز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت
پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر اس کی تحلیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
جمعرات کو جاری نوٹیفکیشن میں ایس آر او /662(1)2018کے مطابق آئین کے آرٹیکل 52کے تحت قومی اسمبلی 31مئی 2018بروز جمعرات اپنی مدت پوری کرنے کے بعد تحلیل ہو گئی ہے۔نوٹی فکیشن کی کاپیاں وزیر اعظم آفس، ایوان صدر، چاروں صوبوں، الیکشن کمیشن145قومی اسمبلی اور سینیٹ کو بھیج دی گئی ہیں۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعدآجملک میں نگراں حکومت آئیگی جو 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات تک ملکی معاملات سنبھالے گی145نگراں حکومت کے لیے اب تک صرف نگراں وزیر اعظم کے نام کو حتمی شکل دی گئی ہے اور سابق چیف جسٹس ناصرالملک یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔تین صوبوں پنجاب 145بلوچستان اورخیبرپختونخوا میں نگراں وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر ڈیڈلاک ابھی برقرار ہے ۔گورنر پنجاب کے حکم پر رات12بجے صوبائی اسمبلی تحلیل کر دی گئی ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبائی اسمبلی تحلیل کےلئے سمری ارسال کی تھی 145گورنر پنجاب نے رات12بجے اسمبلی تحلیل کرنے کا حکم جاری کردیا۔صوبائی محکمہ قانون نے سمری منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔دریں اثناء نامزد نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک(آج) اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب(آج) ایوان صدر اسلام آباد میں ہوگی جہاں صدر ممنون حسین جسٹس(ر)ناصر الملک سے نگراں وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیں گے۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو تقریب کے دعوت نامے موصول ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق جسٹس (ر) ناصرالملک دوپہر 11 سے 12 بجے کے دوران نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے جبکہ تقریب میں سیاسی، عسکری اور اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ادھر الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لئے انتخابی شیڈول جاری کردیا ہے جس کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخاب کے لئے پولنگ 25 جولائی کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جمعرات کو جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے پبلک نوٹس آج یکم جون کو جاری کیا جائے گا145کاغذات نامزدگی 2 جون سے 6 جون تک جمع کرائے جاسکیں گے۔ نامزد امیدواروں کے نام 7 جون کو شائع کئے جائیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی کی ریٹرننگ افسران کی جانب سے جانچ پڑتال 14 جون تک ہوگی۔ کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 19 جون تک دائر کی جاسکیں گی جبکہ اپیلٹ ٹریبونلز کی جانب سے ان پر فیصلے 26 جون تک کئے جائیں گے۔ امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 27 جون کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی 28 جون کو واپس لئے جاسکیں گے۔ امیدواروں کو انتخابی نشانات 29 جون کو الاٹ کئے جائیں گے۔قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں، خواتین کے لئے مخصوص نشستوں کے لئے بھی یہی انتخابی شیڈول ہوگا۔
Rawalpindi; On Thursday, the National Assembly’s constitutionally mandated tenure of five years expired, making way for the caretaker setup which will now oversee the country’s affairs till the general elections on July 25, 2018.
Earlier in the day, the Ministry of Parliamentary Affairs issued a notification announcing the dissolution of the 14th National Assembly at midnight on May 31, 2018.
Former chief justice Nasirul Mulk has already been named as the caretaker prime minister. The job of the caretaker PM is to keep the country running between the dissolution of parliament and the new government being sworn in.
The notification was issued in line with Article 52 of the Constitution, which states simply that: “The National Assembly shall, unless sooner dissolved, continue for a term of five years from the day of its first meeting and shall stand dissolved at the expiration of its term.”
Copies of the notification have been sent to the Prime Minister’s Office and the Aiwan-i-Sadr (Presidency), as well as all provinces, the Election Commission of Pakistan, the National Assembly and Senate.
Separately, the Election Commission of Pakistan (ECP) also announced the final schedule for general elections.
As per the schedule, a public notice will be issued on June 1 (tomorrow) notifying the formal start of the election schedule.
Once the notice is issued, all candidates will be able to apply for nomination papers.
The nomination papers can be submitted for scrutiny from June 2 till June 6. From June 7, the ECP will start vetting the candidates. The vetting will continue till June 14.
Candidates and their rivals will be able to appeal the ECP’s decision to reject or approve nominations by June 19. The decisions on these appeals will be given by June 26.
The final list of candidates will be issued by June 27, and all shortlisted candidates will have till June 28 to withdraw their nomination papers.
Then, on June 29, the ECP will allot election symbols and bow out to allow the candidates to begin their campaigns in earnest.
In an informal chat outside the commission, the ECP secretary dispelled rumours that the authority had been barred from issuing the schedule at any point.
“We are ready for the election,” he said.
He revealed that the raw material for the ballot papers was being imported from France and the UK. Half of it will land in Karachi, and the other half in Islamabad. The ballots will be printed under the army’s oversight.
As its last legislative action, the outgoing National Assembly on Thursday passed the bill seeking an exorbitant increase of over 530 per cent in the salary of the president.
Although the opposition had raised objections on the bill at the time of its introduction on May 24, they did not put up any resistance during its passage.
The bill, introduced by Parliamentary Affairs Minister Sheikh Aftab Ahmed, suggests that the president’s salary be increased to Rs846,550 from the existing pay of Rs133,333.
On Wednesday, the Senate Standing Committee on Finance headed by former law minister Farooq Naek of the Pakistan Peoples Party (PPP) had approved the bill with a majority vote after the opposition members termed the move to present the bill before the committee unconstitutional and illegal. The opposition members were of the view that the bill should have come through the Senate.