Kallar Syedan; Election boundaries created by election commission are wrong
تحصیل کلرسیداں ایک انتظامی یونٹ ہے جس کو مختلف حصوں میں تقسیم کر نا بهی خلاف قانون ہے,چوہدری اسد الرحمان ایڈووکیٹ
لندن ( نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم. . راجہ اجمل حسین ) سے کلرسیداں کے معروف قانون دان چوہدری اسد الرحمان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ راولپنڈی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے کہا ملک میں عام انتخابات بروقت کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے مگر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کی جانے والی حلقہ بندیوں پر تحصیل کلرسیداں کے عوام کو شدید تحفظات اب بهی موجود ہیں کلرسیداں کی حلقہ بندیوں کے دوران لوگوں کی سہولت اور مفادات کو سامنے نہیں رکها ہے صوبائی اسمبلی کے حوالے سےتحصل کلرسیداں کو تین حلقوں PP10 .PP9 .PP7 میں تقسیم کر دیا گیا ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا قومی اسمبلی کے حلقوں کے حوالہ سے کلرسیداں کو دو حلقوں میں NA58 .NA57 میں تقسیم کر دیا گیا جو کہ غیر منصفانہ اور حقائق کے خلاف ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے مورخہ کے 05-03-18 کو جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن کے مطابق تحصیل مری کوٹلی ستیاں اور کلرسیداں پر مشتمل حلقہ NA 57 تشکیل دیا گیا تها جس میں پوری تفصیل NA57 میں شامل تهی تحصیل کلرسیداں کے فرد کو کوی اعتراض نہ تها مگر دیگر علاقوں کے اعتراضات کو سن کر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مورخہ 14- 04 -18 کو ترمیم شدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اس میں تحصیل کلرسیداں کا ایم علاقہ چوآ خالصہ جو کہ 06 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے کو NA58 میں شامل کر کے کلرسیداں کو قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں تقسیم کر دیا گیا اس پر مسلم لیگ ن کلرسیداں کے جنرل سیکرٹری راجہ گلستان خان چوہدری عابد خان آف سموٹ چیرمین یونین کونسل نلہ مسلمانان چوہدری شفقت محمود اور نمبردار اسد عزیز نے چوہدری اسد الرحمان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے ذریعہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 199 کے تحت رٹ پٹیشن دائر کر رکهی ہے جس کی سماعت جسٹس مرزا وقاص صاحب کی عدالت میں مورخہ 31- 05 -18 کو ہو گی ایک اور سوال کے جواب میں چوہدری اسد الرحمان نے کہا مجهے پوری امید ہے کہ عدالت فیصلہ میرٹ پر کرے گی کیونکہ قانون گو ساگری اور قانون گو چوآ خالصہ کی آبادی برابر ہے اور قانون گو ساگری کو مورخہ NA58 میں شامل کرنے کے حوالہ سے رٹ پٹیشن بهی متعلقہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اس کے علاوہ تحصیل کلرسیداں ایک انتظامی یونٹ ہے جس کو مختلف حصوں میں تقسیم کر نا بهی خلاف قانون ہے