عالمی مبلغ اسلام مولاناپیرمحمدحبیب الرحمن محبوبی سجادہ نشین دربارعالیہ فیض پورشریف نے کہاہے کہ حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے خواب دیکھاکہ وہ اپنے چہیتے فرزندحضرت اسماعیل علیہ السلام کوخداکی راہ میں ذبح کررہے ہیں چونکہ انبیاء کرام کے خواب سچے ہوتے ہیں اس لیے حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام سمجھ گئے کہ اللہ تعالی میری اس عزیز ترین متاع کی قربانی چاہتاہے حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اپناخواب اپنے بیٹے حضرت اسماعلیل علیہ السلام سے بیان کیااورپوچھابیٹاتیراکیاخیال ہے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے عرض کیاکہ اباجان آپ کوجوحکم دیاگیاہے اسے بجالائیے آپ انشاء اللہ مجھے صابروں میں پائیں گے حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے کی یہ اطاعت اورفرمانبرداری دیکھ کربہت خوش ہوئے بیٹے کوساتھ لے کر روانہ ہوگئے راستے میں شیطان نے حضرت اسماعیل علیہ السلا م کوبہکانے کی کوشش کی مگروہ اس کی باتوں میں نہ آئے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے پیارے لخت جگر کوذبح کرنے کیلئے زمین پرلٹادیاحضرت اسماعیل علیہ السلام نے عرض کیااباجان آپ میرے ہاتھ پاؤں رسی سے باندھ دیں ساتھ ہی اپنی آنکھوں پرپٹی باندھ لیں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایساہی کیاپھراللہ کانام لے کرچھری حضرت اسماعیل علیہ السلام کے حلق پرپھیرنے لگے لیکن خداکے حکم کے مطابق حضرت اسماعیل علیہ السلام کاایک بال بھی بیکانہ ہوا جب چھری پھیرنے کے باوجود حضرت اسماعیل علیہ السلام ذبح نہ ہوسکے تواللہ تعالی نے ندادی اے ابراہیم علیہ السلام تونے خواب سچ کردکھایاہم نیکی کرنے والوں کوایسی ہی جزاد یتے ہیں حضرت ا سماعیل علیہ السلام کی جگہ دنبہ ذبح ہوگیا یہی وہ قربانی ہے جواللہ تعالی کی بارگاہ میں ایسی قبول ہوئی کہ بطور یاد گار ہمیشہ کے لئے ملت ابراہیمی کاشعار قرارپائی اوراسے قیامت تک جاری کردیاانہوں نے ان خیالات کااظہارآستانہ عالیہ فیض پورشریف کی جامع مسجدانوار حرم میں نمازعیدالاضحی کے ایک بڑ ے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاہے مولاناپیرمحمدحبیب الرحمن محبوبی نے کہاکہ یہ واقعہ فرمانبرداری اوراطاعت کاایسامنظرپیش کرتاہے کہ جس کی مثال تاریخ عالم نہ اب تک پیش کرسکی ہے اورنہ کرسکے گی یہی وجہ ہے کہ اس عظیم قربانی کی یاد تازہ کرنے کے لئے مسلمانوں پرعیدالاضحی کے موقع پرقربانی دیناسنت ابراہیم قرار دے دیاگیاہے اللہ تعالی کوحضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت اسماعلیل علیہ السلام کی یہ ادااس قدر پسندآئی کہ اس عمل کوہرسال دہرانے کاحکم صادر کیالہذاہرصاحب ثروت مسلمان پرپرواجب ہے کہ وہ عیدالاضحی کے موقع پرقربانی دے رسول کریم ﷺ نے فرمایاکہ جوشخص قربانی استطاعت رکھتاہواوروہ قربانی نہ دے ہماری عیدگاہ میں نماز نہ پڑھے جس پرزکوۃ فرض ہے اس پرقربانی واجب ہے حضورنبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی میں دوقربانیاں دی ہیں ایک قربانی اپنے لئے اوردوسری اپنی امت کی طرف سے دی ہے مولاناپیرمحمدحبیب الرحمن محبوبی نے فرزندان اسلام کوعیدکی مبارک بادپیش کی آخرمیں انہوں نے اسلام کی سربلندی عالم اسلام کے اتحاد پاکستان کی سلامتی وخوشحالی امن وترقی افواج پاکستان کی سرفراز ی مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسلم مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لئے خصوصی دعاکرائی انہوں نے حضرت مولاناپیرمحمدعتیق الرحمن رحمتہ اللہ علیہ کے درجات کی بلندی کے لئے دعاکرائی اورکہاکہ آج ہمیں حضرت مولاناپیر محمدعتیق الرحمن رحمتہ اللہ علیہ کی کمی محسوس ہورہی ہے اگرچہ وہ ہمارے ساتھ ہیں نمازعیدکی ادائیگی کے بعدآستانہ عالیہ فیض پورشریف کے عقیدت مندوں اور متعلقین نے مولاناپیرمحمدحبیب الرحمن محبوبی سے ملاقات کی اورانہیں عیدکی مبارک بادپیش کی