یوم شہدائے جموں کے حوالے سے گورنمنٹ بوائز مڈل سکول آدھ پلائی میں بزم ادب کے زیراہتمام انچار ج صدر معلم اللہ دتہ بسمل کی صدارت میں تقریب
چکسواری (نمائند ہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) یوم شہدائے جموں کے حوالے سے گورنمنٹ بوائز مڈل سکول آدھ پلائی میں بزم ادب کے زیراہتمام انچار ج صدر معلم اللہ دتہ بسمل کی صدارت میں تقریب منعقدہوئی کاآغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیاجماعت پنجم کے طالب علم محمدابوبکر نے تلاوت کلام پا ک کی سعادت حاصل کی جماعت ششم کے طالب علم حبیب الرحمن نے ہدیہ نعت کرنے کاشرف حاصل کیاارمان علی جماعت ہشتم نے ملی نغمہ پیش کیا جماعت ہشتم کے طالب علم فخرالزمان نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیے تقریب میں اساتذہ اورطلبہ نے بھرپور شرکت کی تقریب سے انچار ج صدر معلم اللہ د تہ بسمل صدر تقریب نے خطاب کیااورکہاکہ قیام پاکستان کے موقع پر اہل کشمیر نے جلسے اورجلوس منعقدکیے اورفضانعرہ تکبیر نعر ہ رسالت پاکستا ن زندہ قائداعظم زندہ بادکشمیر بنے گاپاکستان کے پرجوش نعروں سے گونج اٹھی ہندؤوں اورڈوگروں پرمسلمانان کشمیر کاجذبہ دیکھ کرخوف طار ی ہوگیاانہوں نے مسلمانوں کوختم کرنے کامنصوبہ بنایادھوکے اور فریب کے ذریعے مسلمانوں کوگھروں سے نکال کرگولیوں سے نشانہ بنایاگیااسی طرح جموں میں مہاراجہ کی ایماء پرآرایس ایس کے رضاکارو ں اورپنجاب کے سکھوں میں رائفلیں تقسیم کی گئیں اورانہیں ہدایت کی گئی کہ وہ مسلمانوں کاقتل عام کریں جس پرمسلمانو ں نے دوگر ہ کے خلاف مقابلے کافیصلہ کرلیاتوحالات کی خرابی دیکھ کرمہاراجہ پٹیالہ بلدیوسنگھ اورسردار پٹیل سنگھ کی طرف سے لاؤڈ اسپیکرکے ذریعے اعلان کیاگیاکہ جومسلمان پاکستان جاناچاہتے ہیں وہ جموں پولیس لائن گراؤنڈمیں جمع ہوجائیں انہیں پولیس اورفوج کی سرپرستی میں بسوں ٹرکوں اورلاریوں کے ذریعے پاکستان پہنچانے کاانتظام کرلیاگیاہے یہ اعلان سنتے ہی مسلمانان جموں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے جموں پولیس لائن گراؤنڈمیں جمع ہوناشروع ہوگئے جہاں سے 5نومبرکو36گاڑیوں اورٹرکوں پرمشتمل قافلہ سیالکوٹ کے لئے روانہ ہوا ایک ایک گاڑی سے سترسے اسی مسلمان سوار تھے ابھی یہ قافلہ چند ہی کلومیٹرتک گیاتھاکہ اس کارخ سانبہ کی طرف موڑدیاگیاقافلہ سانبہ سے آگے ستوار ی پہنچاتووہاں سڑک کے دونوں جانب اورپہاڑیوں کی ا وٹ میں چھپے ہندؤوں اورسکھوں کے جتھو ں نے مسلمانو ں پرحملہ کردیاٹرکوں کوروک کرہندوفوجیوں نے مسلمانوں پرفائر کھول دیااسی طرح اگلے روز 6نومبرکے روزوہی گاڑیاں مسلمانوں کے لے کرآئیں اسی جگہ ہندودرندوں نے گولیوں تلوارو ں برچھیوں کلہاڑیوں کابے دریغ استعمال کرکے مسلمانوں کوگاجرمولی کی طرح کاٹ دیاگیا چھ نومبر1947ء کے قبل عام میں دولاکھ سینتیس ہزار مسلمانون کوشہیدکیاگیایہ بہت بڑاسا نحہ تھایہ کوئی عام واقعہ نہیں تھابلکہ مسلمانوں کوختم کرنے کی سوچھی سمجھی سازش تھی اس کاتسلسل آج بھی جاری ہے مسلمانوں کاقتل عام آج بھی جاری ہے مقبوضہ کشمیر کے مسلمان آج بھی زیر عتاب ہیں مظالم کی انتہاکردی گئی ہے بھارتی افواج کے انتہائی سفاکانہ مظالم کے باوجود کشمیر ی ڈٹے ہوئے ہیں اور بھارتی افواج کے ظلم و بربریت کے باوجود ان جذبہ حریت سرد نہیں ہوا ان کی جدوجہدجاری ہے آج کشمیری یو م شہدائے جموں اپنے حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کیساتھ منارہے ہیں پاکستان اورآزادکشمیر کابچہ بچہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و محکوم کشمیریوں کیساتھ ہے اوران کے ساتھ اظہاریک جہتی کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے اپنے کشمیری بھائیوں کی جذبہ حریت پرفخرکرتے ہیں اورانہیں اپنی طرف سے ہرطرح کی حمایت وتعاو ن کایقین دلاتے ہیں کہ وہ ان کیساتھ ہیں اورانہیں کبھی بھی تنہانہیں چھوڑیں گے تقریب کے آخر میں شہدائے جموں کے درجات کی بلندی اسلام کی سربلندی عالم اسلام کے اتحاد پاکستان کی سلامتی وخوشحالی افواج پاکستان کی سرفرازی مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسلم مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لئے دعاکرائی گئی اللہ دتہ بسمل انچارج صدر معلم نے دعاکرائی۔