London: Imam Resigns and Banned from Huddersfield Mosque, Sparking Public Discontent
ہڈرزفیلڈ مسجد کے امام کا استعفیٰ اور پابندی، عوامی ناراضگی بھڑک اٹھی
Mohammad Naseer Raja23 hours ago
لندن (پوٹھوار ڈاٹ کام، 07 جنوری 2025) – ہڈرزفیلڈ کی جامع مسجد میں امام کے استعفے اور بعد ازاں ان پر پابندی نے مقامی کمیونٹی اور مسجد کمیٹی کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا ہے۔ کمیٹی کے اراکین کے درمیان جھگڑے کو پرسکون کرنے کے لیے پولیس کو بلایا گیا، اور عوام کو گھر کے باہر نماز پڑھنے پر مجبور ہونا پڑا۔
امام، جو کئی سالوں سے مسجد میں خدمات انجام دے رہے تھے، نے پچھلے ہفتے اپنے استعفے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ مسجد کی قیادت کے ساتھ اندرونی اختلافات کے بعد کیا گیا۔ تاہم، صورت حال اس وقت شدت اختیار کر گئی جب مسجد کمیٹی نے انہیں مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا، جس کے لیے انہوں نے کچھ خفیہ طریقہ کار کا حوالہ دیا جسے عوامی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا۔
کمیٹی کے اس فیصلے نے مقامی کمیونٹی کے ارکان کی طرف سے شدید ردعمل کو جنم دیا، جن میں سے کئی نے امام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ہفتے کے آخر میں متعدد نمازی مسجد کے باہر جمع ہوئے اور کمیٹی سے زیادہ شفافیت کا مطالبہ کیا۔ وہ اس بات کی وضاحت چاہتے تھے کہ پابندی کے پیچھے کیا وجوہات ہیں۔
ایک شریک نے کہا، “امام اس کمیونٹی کے ستون رہے ہیں، اور ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ ان کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا گیا۔” دیگر افراد نے خدشات کا اظہار کیا کہ یہ واقعہ مسجد کی انتظامیہ کے اندر گہرے اختلافات کی عکاسی کرتا ہے۔
مسجد کمیٹی نے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اندرونی پالیسیوں کے مطابق کیا گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین دلایا کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق، کمیونٹی رہنماؤں اور مسجد کے عہدیداروں کے درمیان بات چیت جاری ہے، اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس مسئلے کا ایسا حل نکلے گا جو جماعت میں اتحاد بحال کرے گا۔ دریں اثنا، مقامی حکام نے مزید بدامنی سے بچنے کے لیے مکالمے اور باہمی افہام و تفہیم کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
London (Pothwar.com, January 07, 2025)—The imam’s resignation and subsequent banning from Jamia Mosque in Huddersfield have led to tensions between the local community and the mosque committee. Police were called to calm the arguing committee members, and the public was forced to read namaz outside the house.
The imam, who had served the mosque for several years, announced his resignation last week following what sources describe as internal disagreements with mosque leadership. However, the situation escalated when the mosque committee barred him from entering the premises, citing procedural reasons that have not been disclosed publicly.
The decision provoked a strong reaction from members of the local community, many of whom expressed support for the imam. A number of congregants gathered outside the mosque over the weekend, calling for greater transparency from the committee and seeking clarification regarding the circumstances of the ban.
“The imam has been a pillar of this community, and we deserve to know why he was treated this way,” said one attendee. Others have voiced concerns that the incident reflects deeper divisions within the mosque’s administration.
The mosque committee released a brief statement addressing the issue, emphasizing that the decision was made in accordance with internal policies. They urged calm and assured the public that the matter would be resolved amicably.
Discussions between community leaders and mosque officials are reportedly ongoing, with hopes of reaching a resolution that restores unity within the congregation. Meanwhile, local authorities have encouraged dialogue and mutual understanding to prevent further unrest.